Maktaba Wahhabi

34 - 153
’’جو لوگ مجھے پکارنے سے تکبر کرتے ہیں عنقریب وہ جہنم میں داخل ہوں گے۔ ‘‘ دعا کی دوسری قسم یہ ہے کہ دنیاوی ضروریات میں انسان کسی سے کچھ مطالبہ کرے، اس صورت کی پھر تین قسمیں ہیں کہ 1۔ انسان اللہ تعالیٰ کو ان کاموں میں پکارے جو اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی دوسرا نہیں کر سکتا، یہی اللہ تعالیٰ کی عبادت کہلائے گی کیونکہ اس میں انسان اپنی محتاجی اور لجاجت اللہ تعالیٰ کے سامنے رکھتا ہے۔پھر یہ عقیدہ بھی رکھے کہ اللہ تعالیٰ عطا کرنے والا، فضل کرنے والا اور ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔لہٰذا جس شخص نے وہ کام جو صرف اللہ تعالیٰ کی طاقت میں ہیں،اللہ تعالیٰ کے سوا کسی دوسرے سے مانگے تو ایسا شخص مشرک ہے کافر ہے۔ جس کو یہ پکار تا ہے وہ زندہ ہو یا مردہ، دونوں صورتوں میں پکارنے والا کافر اور مشرک ہی قرار پائے گا۔ 2۔ انسان کسی زندہ شخص کو آواز دیتا ہے کہ اے فلاں مجھے پانی پلائو یا کچھ اور مطالبہ کرتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ 3۔ انسان کسی فوت شدہ شخص یا کسی غیر موجود آدمی کو اسی طرح پکارے جس طرح دوسری قسم میں پکارتا ہے تو یہ شرک ہے۔ کیونکہ یہ ممکن نہیں کہ وہ اس کی ضرورت پوری کر سکے۔ اس کا یہ پکارنا دلیل ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی دوسرے کے متعلق بھی یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ وہ میری ضرورت پوری کرے گا، اس کے مشرک ہونے کی یہی وجہ ہے۔ ذبح کرنا بھی عبادت ہے ذبح کا معنی ہے کہ ایک مخصوص طریقے سے کسی ذی روح جانور کا خون بہانا۔ جانور مختلف مقاصد کے لیے ذبح کیے جاتے ہیں: 1۔ جس کے لیے ذبح کیا جا رہا ہو اس کی عظمت پر اسے قربان کیا جائے اور خود کو اس سے کم تر سمجھا جائے اور اس کا قرب حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا جائے تویہ عبادت ہے۔ یہ عمل اللہ تعالیٰ کے سوا کسی دوسرے کے لیے درست نہیں اور یہ کام شریعت کے
Flag Counter