Maktaba Wahhabi

43 - 153
﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَن یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَادُونَ ذٰلِکَ لِمَن یَشَآئُ (النسائ:48) ’’یقینا اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے۔‘‘ توحید کے فوائد یہ جان لینے کے بعد کہ تمام انبیائے کرام کا دین کون سا ہے، جس کے علاوہ کوئی بھی دین اللہ تعالیٰ کے ہاں قابل قبول نہیں اوریہ کہ آج لوگوں کی اکثریت اس دین سے کس قدر غافل اور جاہل ہے، اس سے آپ کو دو اہم فائدے حاصل ہوں گے: 1۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و رحمت پر خوشی: جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ بِفَضْلِ اللّٰہِ وَبِرَحْمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلْیَفْرَحُوْا ہُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ﴾(یونس:58) ’’اے پیغمبر!کہہ دو کہ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت پر ان کو خوش ہونا چاہیے، یہ اس سے بہتر ہے جو وہ سمیٹتے ہیں۔ ‘‘ 2۔اللہ تعالیٰ کا خوف اور ڈر: اللہ تعالیٰ کا خوف اس وقت اور زیادہ ہو گا نیز راہ نجات کی جستجو مزید بڑھ جائے گی جب آپ یہ جان لیں کہ بسااوقات انسان کے منہ سے نکلا ہوا ایک لفظ اسے کفر تک پہنچا دیتا ہے۔ کبھی تو اس کے منہ سے نادانی و جہالت میں یہ لفظ نکل جاتا ہے لیکن جہالت کی وجہ سے وہ معذور نہیں سمجھا جائے گا۔ کبھی سوچ سمجھ کر وہ ایسی بات بول جاتا ہے کہ شاید یہ چیز اسے اللہ سے قریب کر دے گی، جیسا کہ مشرکین کا عقیدہ تھا۔ اس سلسلہ میں خاص طور پرموسیٰ علیہ السلام کی قوم کا واقعہ سامنے رکھیں کہ انہوں نے علم و فضل اور صلاح وتقویٰ کے باوجود موسیٰ علیہ السلام سے مطالبہ کیا:
Flag Counter