Maktaba Wahhabi

138 - 293
کرتے اور ازار اور لفافے میں ؟ پس واضح ہو کہ مردوں کو تین لفافوں میں کفنانا افضل ہے، کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین لفافوں (چادروں ) میں ہی کفن دیا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر اہلِ علم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم وغیرہم کا اسی پرعمل ہے اور امام مالک، امام شافعی اور امام احمد رحمہم اللہ کے نزدیک بھی مردوں کو تین لفافوں ہی میں کفنانا افضل ہے۔‘‘[1] کفن کیسے پہنایا جائے؟ سب سے پہلے کفن بند نیچے بچھائے جائیں ، جن کے ساتھ کفن کو باندھا جائے گا۔ ایک سر کی جانب، دوسرا ازار بند کی جگہ پر اور تیسرا پاؤں کی جانب، پھر ان کے اوپر تینوں چادریں (لفافے) برابر بچھائی جائیں- اور بہتر ہے کہ چادروں کے اوپر مقعد(پا خانے کی جگہ) پر کپڑے کا ایک ٹکڑا (لنگوٹ نما) رکھا جائے جس کا طول (۱۰۰ سم) اور عرض (۲۵ سم) ہو اور اوپر اور نیچے سے اسے چاق کیا گیا ہو، تاکہ اسے باندھا جاسکے، نیز مقعد کی جگہ پر روئی کا ایک ٹکڑا رکھ کر اس کو مشک اور کافور سے معطر کر دیں ، جس کا فائدہ یہ ہو گا کہ اگر میت کے جسم سے کوئی چیز خارج ہوتی ہے تو یہ اس کو کفن تک نہیں پہنچنے دے گا اور دوسرا خوشبو لگانے کی وجہ سے جسم سے نکلنے والے مواد کی بو نہیں پھیلے گی۔ میت کی ستر پوشی کا مکمل خیال کرتے رکھتے ہوئے میت کو ان بچھائی گئی چادروں پر طول و عرض کے حساب سے ان کے درمیان میں چت لٹا دیں ، اور کفن لپیٹنے سے پہلے میت کو تین بار خوشبو کی دھونی دیں اور اعضائے سجدہ (یعنی پیشانی و ناک، دونوں ہاتھوں ، دونوں گھٹنوں اور دونوں پاؤں کی انگلیوں کو) خوشبو لگائیں-[2] کیوں کہ
Flag Counter