Maktaba Wahhabi

129 - 193
عُیینہ بن حصن کا خواب واقدی نے کہا ہے کہ ابو مسلم جو مسلمان ہوگئے تھے اور مخلص مسلمان تھے، انھوں نے بتایا: جب ہم اپنے گھروں کی طرف واپس چلے تو عیینہ بن حصن ہمیں راستے سے واپس لے آیا۔ جب ہم پچھلی رات آرام کے لیے خیبر کے قریب اُترے تو ہم پر خوف طاری تھا، لیکن عیینہ نے کہا: میں نے آج رات خواب دیکھا ہے جس میں مجھے خیبر کا ایک پہاڑ ذوالرقبہ دیا گیا ہے۔ اللہ کی قسم! اس کی تعبیر یہ ہے کہ میں نے (معاذ اللہ) محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن دبوچ لی ہے۔ جب ہم خیبر پہنچے تو عیینہ کو معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر فتح کرلیا ہے۔ وہ آپ کے پاس پہنچا اور کہنے لگا: محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) جو کچھ آپ نے میرے حلیفوں سے چھینا ہے وہ واپس کردیں، میں آپ سے نہیں لڑوں گا۔ اب میں واپس چلاجاتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو جھوٹ بولتا ہے، تُو جنگ کا بگل بجتا سن کر اپنے گھر کی طرف بھاگ گیا تھا…‘‘ وہ بولا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) مجھے کچھ نہ کچھ ضرور عطا فرمایئے! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اچھا تجھے ذو الرقبہ پہاڑ دیا۔‘‘ بولا: ذوالرقبہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہی پہاڑ جو تو نے خواب میں دیکھا تھا اور کہا تھا وہ مجھے مل گیا ہے۔ یہ جواب سن کر عیینہ اپنا سامُنہ لے کر واپس چلا گیا۔ گھر پہنچا تو حارث بن عوف اس کے پاس آیا اور کہنے لگا: کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ تیرا اور تیری بات کا کوئی وزن نہیں؟ اللہ کی قسم! محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) مشرق اور مغرب کے درمیان ساری دنیا پر غالب آجائیں گے۔ ہمیں یہودی یہ بات بتایا کرتے تھے۔میں شہادت دیتا ہوں کہ میں نے ابو رافع سلام بن ابی الحقیق یہودی سے سُنا ہے، وہ کہتا تھا: نبوت کی وجہ سے ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر محض اس لیے حسد کرتے ہیں کہ وہ موسیٰ اور ہارون علیہما السلام کی اولاد سے نہیں ہیں۔ … لیکن یہودی میری بات نہیں
Flag Counter