Maktaba Wahhabi

123 - 184
چھٹا مبحث: 126 ہجری میں اموی خلیفہ ولید بن یزید کا قتل اور عباسی خلافت کا آغاز جس وقت اموی خلیفہ ہشام بن عبد الملک کی وفات ہوئی تو ان کے جانشین ان کا بھائی ولید بن یزید بنا، ولید بن یزید فسق و فجور اور بے حیائی میں مشہور تھا، اس نے اس قسم کی باتیں اپنی خلافت کے دوران عیاں بھی کی تھیں،لوگ اس سے نفرت کرنے لگے تھے اور اسے "فاسق" کا لقب بھی دیا گیا۔ لوگوں نے اس خلیفہ کو محض فاسق کہنے پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ خلیفہ کے بھتیجے یزید بن ولید کو بھی اس نے اپنے ساتھ ملا لیا، یزید ظاہری طور پر عبادت گزار اور زاہد نظر آتا تھا، اس نے برائی کے خاتمے کے لیے خلیفہ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور یمنی لوگوں نے اس کی حوصلہ افزائی کی ۔ یزید بن ولید کے بھائی عباس بن ولید نے اپنے بھائی کو بغاوت نہ کرنے کے لیے خوب سمجھایا، لیکن وہ نہ مانا اور بہت سے لوگوں نے یزید بن ولید کے ہاتھ پر بیعت کر لی۔ آرمینیا کے گورنر مروان بن محمد نے بھی یزید بن ولید کو اس حرکت سے روکا،اور اسے صبر سے کام لینے کا کہا، لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں نکلا۔ خلیفہ ولید بن یزید کے دمشق سے باہر جانے کے موقع پر یزید بن ولید نے اسے غنیمت سمجھا اور دمشق پر قبضہ کر لیا، اور آخر کار خلیفہ کو قتل کرنے میں کامیاب ہو گیا اور خلیفہ کا سر تن سے جد کر دیا، پھر خلیفہ کے سر کو علاقے بھر میں گھمایا گیا اور لوگوں نے یزید بن ولید کے ہاتھ پر بیعت کر لی۔
Flag Counter