Maktaba Wahhabi

23 - 184
کے لیے بھی خوش خبری ہے)[1] تیرہویں حدیث(خوارج جہنم کے کتے ہیں): سعید بن جمھان رحمہ اللہ کہتے ہیں : "میں عبد اللہ بن ابو اوفی کے پاس آیا اس وقت آپ کی بینائی جا چکی تھی، تو میں نے انہیں سلام کیا، اس پر انہوں نے پوچھا: آپ کون ہیں ؟ تو میں نے کہا: سعید بن جمھان ہوں،پھر انہوں نے کہا: آپ کے بیٹے کا کیا بنا؟ تو میں نے کہا: اسے ازارقہ[2] نے قتل کر دیا ہے، تو عبد اللہ کہنے لگے: ازارقہ پر اللہ لعنت فرمائے، ازارقہ پر اللہ لعنت فرمائے، ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے بتلایا تھا کہ وہ جہنم کے کتے ہیں ۔" سعید کہتے ہیں : میں نے عرض کیا: "صرف ازارقہ جہنم کے کتے ہیں یا سارے کے سارے خارجی؟" تو انہوں نے کہ: سارے کے سارے خارجی جہنم کے کتے ہیں ۔ سعید کہتے ہیں : میں نے عرض کیا: اگر حکمران لوگوں پر ظلم کرتا ہو اور ان کے ساتھ زیادتی کرے !! اس پر عبد اللہ نے ان کے ہاتھوں کو پکڑا اور سختی سے جھٹک دیا اور کہا: "جھمان کے بیٹے! سواد اعظم یعنی ملت کا التزام رکھو، ملت کے ساتھ رہو، اگر حکمران تمہاری بات سنتا ہو تو تم اس کے گھر جا کر بتلاؤ کہ مجھے یہ خبریں ملی ہیں،تو اگر وہ آپ کی بات سن کر مان لے تو ٹھیک ورنہ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیں ؛ کیونکہ حالات کا ان سے زیادہ آپ کو علم نہیں ہے!"[3] ٭٭٭
Flag Counter