Maktaba Wahhabi

25 - 184
تو انہوں نے کہا: (ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اسلام کی دعوت دی تو ہم نے آپ کی بیعت کی، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہم سے جن باتوں پر بیعت لی تھی وہ یہ تھی کہ: ہم خوش ہوں یا ناراض،آسانی ہو یا تنگی، یا ہم پر کسی اور کو ترجیح بھی دی جا رہی ہو تب بھی ہم آپ کی بات سنیں گے اور اطاعت کریں گے، نیز حکمرانوں سے قیادت چھیننے کی کوشش بھی نہیں کریں گے، الا کہ ہم بالکل واضح طور پر کفر اکبر دیکھ لیں،جس کے بارے میں ہمارے پاس اللہ تعالیٰ کی جانب سے دلیل ہو)" [1] چوتھی حدیث(پسند و ناپسند ہرحال میں حکمرانوں کی اطاعت فرض ہے ): نافع رحمہ اللہ جناب عبد اللہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (مسلمان کو اچھا لگے یا برا لگے حکمران کی اطاعت اس پر لازمی ہے، یہاں تک کہ کسی گناہ کا حکم نہ دیا جائے، چنانچہ اگر گناہ کا حکم دیا جائے تو پھر کوئی اطاعت نہیں ہوگی) [2] پانچویں حدیث(مظلوم ہونے کے باوجود اطاعت ضروری ہے): زید بن وہب رحمہ اللہ جناب عبد اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’میرے بعد کچھ ایسے امور دیکھو گے جو تمہیں ناگوار گزریں گے نیز دنیاوی امور کو ترجیح بھی دی جائے گی۔‘‘ اس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: "اللہ کے رسول! ہم میں سے کوئی اگر وہ زمانہ پا لے تو آپ اس کے لیے کیا حکم دیتے ہیں ؟" تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’تمہارے ذمے جو واجبات ہیں تم وہ ادا کرتے رہنا، اور جو تمہارے حقوق ہیں
Flag Counter