Maktaba Wahhabi

295 - 645
کرنا واجب ہوتا ہے۔ اس اصول کے پیش نظر اگر واقعی ایسے ہی ہوتا کہ اپنے بیٹے یا نواسے میں سے کسی ایک کی موت کو اختیار کیا جائے تو آپ کو چاہیے تھا کہ اپنے بیٹے کا خیال رکھتے۔ خصوصاً جب کہ شیعہ کے ہاں اصل تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرابت ہے۔ اور حضرت علی اور حضرات حسن و حسین رضی اللہ عنہم کے بڑے فضائل میں سے ایک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرابت کو شمار کرتے ہیں ۔ یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ باقی لوگوں کی نسبت بیٹے کا رشتہ زیادہ قریبی ہوتا ہے۔تو پھر دور کے رشتہ کو قریبی رشتہ پر مقدم کیسے کیا جاسکتاہے ؟ جب کہ فضیلت اور خصوصیت توقرابت میں ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی کے ہونے کو تسلیم کرلیا جاتا تو پھر آپ کے بعد ابراہیم رضی اللہ عنہ زندہ رہتے۔ دوسرے لوگوں نے حضرت انس کے ساتھ اس مسئلہ میں اختلاف کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ کا آپ کے بعد بھی کسی نبی کو پیدا کرنے کا ارادہ ہوتا تو اس کے لیے ضروری نہیں تھا کہ ابراہیم ہی نبی ہوتا۔ پھر یہ کہ حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا فدیہ کیوں قرار پائے حضرت حسن رضی اللہ عنہ یہ فدیہ کیوں نہیں بنے ؟ جب کہ احادیث میں واضح دلالت موجود ہے کہ ان دونوں بھائیوں میں سے حضرت حسن رضی اللہ عنہ افضل تھے۔ اس پر تمام شیعہ اور اہل سنت کا اتفاق ہے ۔ صحیح بخاری کی حدیث میں ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا کرتے تھے : ’’ اے اللہ ! میں اس سے محبت کرتا ہوں ‘ تو بھی اس سے محبت کر ؛ اور اس سے بھی محبت کر جو کوئی اس سے محبت کرے ۔‘‘[1] فصل: ....حضرت علی بن حسین رضی اللہ عنہ حضرت علی بن حسین رحمہ اللہ کبار تابعین میں سے تھے ؛ آپ علم اور دینداری کے اعتبارسے سردار شمار ہوتے ہیں ۔ انہوں نے اپنے والد اورحضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما ؛ مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ ؛ ابو رافع رضی اللہ عنہ غلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم ؛ اور امہات المؤمنین میں سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ؛ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا ‘ اور حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے علم حاصل کیا۔ ان کے علاوہ مروان بن حکم ؛ سعید بن مسیب ؛ عبد اللہ بن عثمان بن عفان ؛ ذکوان مولی عائشہ ؛ وغیرہ رحمہم اللہ سے بھی کسب فیض کیا۔ آپ سے علم نقل کرنے والوں میں سلمہ بن عبد الرحمن ؛ یحی بن سعید انصاری ؛ زہری ؛ ابو زناد؛ زید بن اسلم اور ان کے بیٹے جعفر رحمہم اللہ کے نام شامل ہیں ۔یحی بن سعید رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ میں نے آپ کو مدینہ کے ہاشمیوں میں سب سے افضل پایا ۔‘‘
Flag Counter