Maktaba Wahhabi

342 - 645
سب سے بڑے جاہل اور گمراہ لوگ ہیں ؛ اور ملت کے تمام گروہوں میں سے مہدی سے سب سے دور یہی لوگ ہیں اور ایسا ہوتا بھی کیوں نہیں ؛ جب کہ امامیہ روافض کے ہاں ہر بڑی بدعت اور برائی پائی جاتی ہے۔ بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ یہ لوگ جہمیہ قدریہ رافضیہ ہیں ۔ اور ان میں سے ہر ایک گروہ کی مذمت میں سلف صالحین سے جو کلام وارد ہے ‘ اس کاصحیح علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے ۔ اور کتابیں ان باتوں سے بھری پڑی ہیں ۔ جیسا کہ کتب حدیث و آثار‘ فقہ و تفسیر ؛ اصول و فروع اور دوسری کتابیں ۔ یہ تین گروہ باقی کے تمام فرقوں جیسے مرجئہ اور حروریہ کی نسبت سب سے بڑے گمراہ اور بدکردار اور بدعتی ہیں ۔ ۷۔ اللہ کی قسم ! یہ بات اللہ جانتا ہے کہ میرے کثرت مطالعہ اور تلاش ؛لوگوں کے اقوال و مذاہب کی معرفت کے باوجود مجھے کسی ایک بھی ایسے انسان کے بارے میں علم نہیں ہوسکا جس کے سچے ہونے کا شہرہ لوگوں میں ہو‘ اوروہ امامیہ مذہب کا ادنیٰ سا بھی اہتمام کرتا ہو چہ جائے کہ وہ باطن میں اس کا عقیدہ رکھتا ہو[اور اسے صحیح سمجھتا ہو]۔ ۸۔ حسن بن صالح بن حیی پر زیدی ہونے کا الزام لگایا گیا؛ حالانکہ وہ نیک ‘ صالح ؛ عالم و فقیہ اور زاہد انسان تھا او ریہ بھی کہا گیا ہے کہ آپ پر یہ الزام جھوٹ ہے۔ ان میں سے کسی ایک سے بھی یہ منقول نہیں ہے کہ انہوں نے ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما پر طعن و تشنیع کی ہو؛ چہ جائے کہ وہ ان کی امامت میں شک کریں ۔ ۹۔ اوائل شیعہ کے ایک گروہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر ترجیح اور فضیلت دیتے ہیں ۔ان میں سے کسی ایک پر بھی یہ تہمت نہیں ہے کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضرات ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما پر ترجیح دیتے ہوں ۔ بلکہ عام طور پر اوائل شیعہ جو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت کرتے تھے؛ اورآپ پر حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کو ترجیح دیا کرتے تھے۔ لیکن ان میں ایسا گروہ ضرور موجود تھا جو آپ کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر ترجیح دیا کرتے تھے۔ ۱۰۔ اس فتنہ کے دور میں لوگوں کے دو گروہ ہوگئے تھے ۔ عثمانی شیعہ اور علوی شیعہ ۔ اور ایسا ہر گزنہیں تھا کہ جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ مل کر شریک جنگ ہو ‘ وہ آپ کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر فضیلت بھی دیتا ہو۔ جیسا کہ تمام اہل سنت کا عقیدہ ہے ۔ فصل:....اہل سنت والجماعت باطن میں شیعہ ؛اور اس پر ردّ [الزام ]....رافضی نے کہا ہے : ’’ اور ہم نے اکثر اوقات ان لوگوں کو دیکھا ہے جو باطن میں امامیہ مذہب رکھتے ہیں ۔ مگروہ دنیا کی محبت اور مقام و مرتبہ کی طلب کی وجہ سے اس کا اظہار نہیں کرتے۔ میں نے حنبلی مذہب کے بعض ائمہ کو دیکھا ہے جو یہ کہتے تھے :’’ ہم امامیہ کے مذہب پر ہیں ۔ میں نے پوچھا:’’ توپھر آپ حنبلی مذہب پر تدریس کیوں کررہے ہیں ؟ تو اس نے کہا: ’’ تمہارے مذہب میں مشاہراہ اور معاوضہ نہیں ملتا۔ ہمارے زمانے کا ایک بڑا شافعی مدرس تھا؛ جب اس کی وفات کا وقت قریب آیا تو اس نے وصیت کی کہ : میری تجہیز و تکفین شیعہ کے سپرد کی جائے اور اسے سیدنا کاظم کی
Flag Counter