Maktaba Wahhabi

422 - 645
جس طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقات کو حضرت علی و عباس رضی اللہ عنہما کی تحویل میں دے دیا تھا کہ وہ اسے شرعی مصارف میں صرف کردیں ۔ [اہل بیت کاتزکیہ اور اس کی حقیقت:] ٭ شیعہ مصنف لکھتا ہے: ’’ورنہ اہل بیت جن کو اﷲتعالیٰ نے قرآن میں پاکیزہ قرار دیا ہے ناروا امور کے مرتکب ٹھہریں گے۔‘‘ ٭ اس کا جواب یہ ہے کہ اﷲتعالیٰ نے سب اہل بیت کو پاک و صاف نہیں کیا۔ اور ایسا دعویٰ کرنا اللہ تعالیٰ پر افتراء پردازی کرنے کے مترادف ہے۔ یہ دعوی کیوں کر صحیح ہو سکتا ہے؟ جبکہ ہمیں معلوم ہے کہ بعض بنی ہاشم گناہ و نجاست سے پاکیزہ نہیں ہیں ؛ اور نہ ہی انہیں گناہوں سے پاک کیا گیاہے۔ اس کی حد یہ ہے کہ خود روافض کو بھی اس کا اعتراف ہے ؛ شیعہ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ بنی ہاشم میں سے جو شخص ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما سے محبت رکھتا ہے وہ پاک نہیں ہے۔فرمان الٰہی ہے: ﴿اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَہْلَ الْبَیْتِ﴾ (الاحزاب) ’’اے اہل بیت! اﷲتعالیٰ تم سے نجاست کو دور کرنا چاہتے ہیں ۔‘‘ مندرجہ بالا آیت سورہ مائدہ کی حسب ذیل آیت کی مانند ہے: ﴿مَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیَجْعَلَ عَلَیْکُمْ مِّنْ حَرَجٍ وَّ لٰکِنْ یُّرِیْدُ لِیُطَہِّرَکُمْ وَ لِیُتِمَّ نِعْمَتَہٗ عَلَیْکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ﴾ (المائدہ:۶) ’’ اللہ نہیں چاہتا کہ تم پر کوئی تنگی کرے اور لیکن وہ چاہتا ہے کہ تمھیں پاک کرے اور تاکہ وہ اپنی نعمت تم پر پوری کرے، تاکہ تم شکر کرو۔‘‘ سورہ نساء کی حسب ذیل آیت بھی اسی قبیل سے ہے: ﴿یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُبَیِّنَ لَکُمْ وَ یَہْدِیَکُمْ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ یَتُوْبَ عَلَیْکُمْ ﴾ (النساء:۲۶) ’’اللہ چاہتا ہے کہ تمھارے لیے کھول کر بیان کرے اور تمھیں ان لوگوں کے طریقوں کی ہدایت دے جو تم سے پہلے تھے اور تمہاری توبہ قبول فرمائے۔‘‘ علاوہ ازیں اس نوع کی وہ آیات جن میں یہ مضمون بیان ہوا ہے کہ اﷲتعالیٰ تمھارے لیے فلاں چیز کو پسند کرتے اور اس کا حکم دیتے ہیں جو شخص یہ کام کرے گا وہ مقصود کو پالے گا اور جو ایسا نہیں کرے گا وہ اپنے مقصد سے دور رہے گا۔دوسرے موقع پر اس کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں ؛جس سے معلوم ہوتاہے کہ یہ بات منکرین تقدیر روافض پر چسپاں ہوتی ہے۔ شیعہ اس بات کے قائل ہیں کہ ارادۂ الٰہی سے اس کا حکم مراد ہے ۔یہ مطلب نہیں کہ اﷲتعالیٰ وہی کام کرتا ہے
Flag Counter