Maktaba Wahhabi

577 - 645
سے آگاہ ہیں کہ وہ ابوبکر رضی اللہ عنہ ہی تھے جنھوں نے مرتدین کے خلاف جہاد کیا۔ مقام افسوس ہے کہ شیعہ اہل یمامہ کو مظلوم مسلمان قرار دیتے ہیں ،اور کہتے ہیں کہ انہیں ناحق قتل کیا گیا۔اور ان لوگوں کے خلاف قتال کے منکر ہیں ‘جس کی بنا پر یہ ثابت ہوسکتا ہے کہ آج کے روافض ان کے خلف ہیں ‘ اوروہ مرتدین ان کے سلف تھے۔ اور یہ بھی کہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اور اس کے ماننے والے ہمیشہ مرتدین سے قتال کرتے ہی رہیں گے۔ فصل:....بقول روافض اہل یمامہ مرتد نہ تھے [اعتراض]:شیعہ مصنف کہتا ہے کہ ’’ بنو حنیفہ نے چونکہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کو زکوٰۃ نہ دی تھی۔ اس لیے انھیں مرتدین کا نام دیا۔‘‘ [جواب ]: یہ کھلا ہوا جھوٹ ہے۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ بنو حنیفہ کے خلاف اس لیے صف آراء ہوئے تھے کہ انھوں نے مسیلمہ کذاب کو نبی تسلیم کیا تھا،اور اس کے نبی ہونے کا عقیدہ رکھتے تھے۔ باقی رہے مانعین زکوٰۃ تو وہ بنو حنیفہ نہ تھے، بلکہ دیگر قبائل تھے۔ مانعین زکوٰۃ کے خلاف جنگ لڑنے میں بعض صحابہ کو شبہ لاحق ہوا تھا ۔ البتہ بنو حنیفہ کے خلاف جنگ آزما ہونے میں سب صحابہ یک زبان تھے اور کسی نے بھی اختلاف نہیں کیا تھا۔جب کہ مانعین زکاۃ کے متعلق حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا تھا :اے خلیفہ ء رسول اللہ ! آپ ان لوگوں سے جہاد کس طرح کریں گے حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں حکم دیا گیا ہوں کہ لوگوں سے جنگ کروں ، یہاں تک کہ وہ گواہی دین کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔جب وہ اس کلمہ کا اقرار کرلیں تومجھ سے اپنے مال اور اپنی جان کو بجز اس کے حق کے بچا لیں گے؛ اور ان کا حساب اللہ پر ہے۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا : کیا یہ نہیں فرمایا :’’ اس کے حق کے ساتھ‘‘ بیشک زکوٰۃ اسلام کا حق ہے۔ اللہ کی قسم! اگر ان لوگوں نے ایک رسی بھی روکی جو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں دیا کرتے تھے، تو میں اس کے نہ دینے والوں سے جنگ کروں گا۔‘‘ [1] ان لوگوں سے اس وجہ سے قتال نہیں کیا گیا کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو زکوٰۃادا نہیں کرتے تھے۔کیونکہ اگر یہ لوگ اپنے ہاتھوں سے زکوٰۃ ادا کرتے ‘ اور خود فقراء و مساکین میں تقسیم کردیتے تو ان کے خلاف جنگ نہ لڑی جاتی۔یہی جمہور علماء کرام کا قول ہے جیسے کہ حضرت امام ابو حنیفہ ؛ امام احمد رحمہم اللہ وغیرہ ۔ ان کا کہنا ہے : اگر کوئی یہ کہے کہ: ہم اپنی زکوٰۃ حکمران کو نہیں دیں گے ‘ بلکہ اپنے ہاتھوں سے تقسیم کریں گے۔توان کے خلاف لڑنا جائز نہیں ۔ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے کسی ایک سے بھی اپنی اطاعت نہ کرنے کی وجہ سے جنگ نہیں کی۔
Flag Counter