Maktaba Wahhabi

578 - 645
اور نہ ہی کسی ایک پر اپنی بیعت کو لازم ٹھہرایا ۔ اسی لیے حضرت سعد رضی اللہ عنہ آپ کی بیعت کرنے سے پیچھے رہے ‘ مگر آپ نے انہیں بیعت کرنے کے لیے مجبور نہیں کیا ۔ ٭ شیعہ کا یہ کہنا کہ : ’’ بنو حنیفہ نے چونکہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کو زکوٰۃ نہ دی تھی؛ اور آپ کی خلافت کو تسلیم نہیں کیا تھا۔ اس لیے انھیں مرتدین کا نام دیا۔‘‘ ٭ جواب : ہم کہتے ہیں : یہ کھلا ہوا جھوٹ ہے ۔اسی طرح یہ دعوی کہ عمر رضی اللہ عنہ نے بنو حنیفہ سے جنگ کا انکار کیا ۔صاف دروغ گوئی پر مبنی ہے ۔ [جیسا کہ ابھی سطور بالا میں واضح کیا ]۔ [دوبارہ حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراض کا جواب ] [اعتراض]: شیعہ مصنف رقم طراز ہے:’’جن لوگوں نے مسلمانوں کو مباح الدم قرار دیا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف نبرد آزما ہوئے، اہل سنت ان کو مرتد نہیں کہتے، حالانکہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد سنا ہوا ہے : ((یَا عَلِیُّ حَرْبِیْ حَرْبُکَ وَ سَلْمِیْ سَلْمُکَ۔)) ’’ اے علی تیری جنگ میری جنگ ہے ‘ اور تیری صلح میری صلح ہے ۔‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جنگ کرنے والا بالاتفاق کافر ہے۔‘‘[انتہی کلام الرافضی] [جواب]: یہ دعوی کرنا اہل سنت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سن رکھی تھی ؛محض کذب ودروغ ہے ۔ کس نے یہ بات نقل کی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہوئی تھی؟حدیث کی کتب معروفہ میں موجود نہیں اس کی کوئی سند معروف نہیں اور یہ جھوٹی اور موضوع حدیث ہے۔ اگر تسلیم کرلیا جائے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی موقع پر ایسا فرمایا بھی تھا تو اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ سب نے سنا ہو۔ اس لیے کہ جو کچھ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے ‘ تمام لوگ اسے نہیں سنا کرتے تھے[بلکہ وہ صحابہ جو موقع پر موجود ہوتے ‘ وہی سنا کرتے تھے]۔ تو پھر اس وقت کیا کیفیت ہوگی جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی بات کہی ہی نہ ہو۔ اور نہ ہی وہ معروف اسناد کیساتھ منقول ہو۔ بلکہ اس پر مستزاد کہ یہ بھی معلوم ہوجائے کہ یہ روایت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ گھڑی گئی ہے۔ اور اس پر تمام اہل علم و محدثین کا اتفاق ہے۔ علاوہ ازیں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جنگ جمل و صفین سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی بنا پر نہیں لڑی تھی بلکہ اپنے اجتہاد کی بنا پر لڑی تھی۔امام ابو داؤد نے اپنی سنن میں حضرت قیس بن عباد سے نقل کیا ہے ‘وہ کہتے ہیں : میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ سے یہ جنگ لڑنے کا عہد لیا تھا یا آپ اپنی مرضی سے جنگ کر رہے ہیں ؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم نہیں بلکہ میری رائے پر مبنی ہے۔‘‘[1] اگر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف لڑنے والا محارب رسول اور دین اسلام سے مرتد ہوتا تو آپ ان جنگ آزماؤں سے
Flag Counter