Maktaba Wahhabi

100 - 702
شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلًا﴾ [النساء ۵۹] ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اور ان کا بھی جو تم میں سے حکم دینے والے ہیں ، پھر اگر تم کسی چیز میں جھگڑ پڑو تو اسے اللہ اور رسول کی طرف لوٹاؤ، اگر تم اللہ اور یوم آخر پر ایمان رکھتے ہو، یہ بہتر ہے اور انجام کے لحاظ سے زیادہ اچھا ہے ۔‘‘ اور اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَلَا وَ رَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَاشَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لَایَجِدُوْا فِیْٓ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَ یُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا﴾ [النساء ۶۵] ’’ پس نہیں ! تیرے رب کی قسم ہے! وہ مومن نہیں ہوں گے، یہاں تک کہ تجھے اس میں فیصلہ کرنے والا مان لیں جو ان کے درمیان جھگڑا پڑ جائے، پھر اپنے دلوں میں اس سے کوئی تنگی محسوس نہ کریں جو تو فیصلہ کرے اور تسلیم کرلیں ، پوری طرح تسلیم کرنا۔‘‘ پس جو کوئی اپنے باہمی جھگڑوں میں اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلوں کا التزام نہ کرتا ہو؛ تو اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کی قسم اٹھاکر فرمایا ہے کہ وہ مؤمن نہیں ہوسکتا۔ اور جو کوئی ظاہری اور باطنی طور پر اللہ تعالیٰ اس کے رسول کے احکام کے سامنے سر تسلیم خم کرنے والا ہو؛ لیکن اپنی خواہشات کے بہکاوے میں آکر نافرمانی کر بیٹھے ؛ تو یہ بھی دوسرے گنہگاروں کی طرح ہے۔ یہ وہ آیت ہے جس سے خوارج نے ان مسلمان حکمرانوں کے کافرہونے پر استدلال کیا ہے جو اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلے نہیں کرتے۔ اور پھریہ خیال کرتے ہیں کہ ان کا اعتقاد اللہ تعالیٰ کا حکم ہے۔ اور لوگوں نے اس سلسلہ میں طویل کلام کیا ہے؛ جس کے بیان کا یہ موقع نہیں ہے۔ [شریعت کے فیصلوں کی پابندی واجب ہے:] مقصود یہ بیان کرنا ہے کہ عدل و انصاف کے تقاضا کے مطابق فیصلہ صادر کرنا ہر زمان و مکان میں ہر شخص پر ہر ایک کے لیے واجب ہے ۔ خصوصاً شریعت محمدی کی روشنی میں حکم صادر کرنا ایک خاص قسم کا عدل ہے جو عدل کے جملہ انواع سے اکمل و احسن ہے۔ یہ فیصلہ نبی کے لیے بھی ضروری ہے اور اتباع نبی کے لیے بھی۔ اس کی پابندی نہ کرنے والا یقیناً کافر ہے۔ ایسا فیصلہ امت کے جملہ متنازعہ امور میں ضروری ہے؛ خواہ وہ اعتقادی ہوں یا عملی۔اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿کَانَ النَّاسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً فَبَعَثَ اللّٰہُ النَّبِیّٖنَ مُبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ وَ اَنْزَلَ مَعَہُمُ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ لِیَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیْمَا اخْتَلَفُوْا فِیْہِ وَ مَا اخْتَلَفَ فِیْہِ اِلَّا الَّذِیْنَ اُوْتُوْہُ مِنْ بَعْدِ مَا جَآئَ تْہُمُ الْبَیّٖنٰتُ﴾ [البقرہ ۲۱۳]
Flag Counter