Maktaba Wahhabi

24 - 702
تیرے لیے ایسے لوگ باقی رکھے ہیں جو تجھے رسوا کریں گے۔ یہ واقعہ امام بخاری رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے ۔ پانچویں فصل : ....حضرت علی رضی اللہ عنہ کووصی کہنا ابن سبا کی اختراع [اشکال]:شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’ ان دلائل میں سے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی ذکر کردہ یہ روایت ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے سلمان سے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیجیے کہ آپ کا وصّی کون ہے؟ جب سلمان نے یہ سوال کیا تو آپ نے جواباً فرمایا:’’ اے سلمان! حضرت موسیٰ علیہ السلام کا وصّی کون تھا؟‘‘ کہا ’’یوشع بن نون ‘‘ فرمایا :’’میرا وصی اور وارث علی بن ابی طالب [1] ہے؛ جو میرا قرض ادا کرے گا اور میرے وعدے پورے کرے گا ۔‘‘[انتہی کلام الرافضی] [جواب ]:ہم کہتے ہیں :یہ روایت باتفاق محدثین کذب و دروغ اور موضوع ہے[2] اور مسند احمدبن حنبل میں موجود نہیں ۔ امام احمد نے فضائل صحابہ میں ایک کتاب تصنیف کی تھی اس میں خلفاء اربعہ اور دیگر صحابہ کے فضائل و مناقب بیان کیے ہیں ۔ اس کتاب میں صحیح و ضعیف روایات سب جمع کردی ہیں ۔ یہ ضروری نہیں کہ اس کتاب میں جو حدیث بھی ہو وہ صحیح ہو۔ مزید برآں ا س کتاب میں امام احمد رحمہ اللہ کے بیٹے عبد اﷲ رحمہ اللہ نے اپنی روایات کا اضافہ بھی کیا ہے۔
Flag Counter