Maktaba Wahhabi

241 - 702
ہے۔ وہ فساد کو پسند نہیں کرتا اور نہ اپنے بندوں سے کفر پر راضی ہے۔ یہ حضرات کہتے ہیں : رب تعالیٰ نے اپنے بندوں کو جن باتوں کا بھی حکم دیا ہے اور ان سے ان باتوں پر عمل پیرا ہونے کا ارادہ کیا ہے، تو اس سے یہ مراد نہیں کہ اس نے ان باتوں کو ان کے لیے پیدا کرنے کا اور ان پر ان کی اعانت کا بھی ارادہ کر لیا ہے بلکہ مامورین کی مامورات پر اعانت یہ اس کا دوسری نعمتوں کی طرح ایک فضل ہے اور وہ اپنی رحمت کے ساتھ جسے چاہے خاص کر لے۔ گزشتہ دونوں جماعتوں (قدریہ اور جبریہ) سے یہ غلطی ہوئی ہے کہ انھوں نے ان دو باتوں میں فرق نہیں کیا: ۱۔ ایک یہ کہ رب تعالیٰ اپنے بندوں میں کسی چیز کے پیدا کرنے کا ارادہ کرے۔ ۲۔ دوسری یہ کہ وہ بندوں کو دئیے جانے والے امروں کا ارادہ کرے۔ جبکہ رب تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿اَ لَا لَہُ الْخَلْقُ وَ الْاَمْرُ﴾ (الاعراف: ۵۴) ’’سن لو! پیدا کرنا اور حکم دینا اسی کا کام ہے۔‘‘ پس رب تعالیٰ ہر شے کا خالق ہے۔ اس نے جو بھی پیدا فرمایا اپنے ارادے سے پیدا فرمایا ہے۔ پس اس نے جو چاہا وہ ہوا اور جو نہ چاہا وہ نہ ہوا۔ پس جو نہ ہوا تو بات یہ ہے کہ رب تعالیٰ نے اس کے پیدا کرنے کا ارادہ ہی نہ کیا تھا اور جو ہوا اس نے اس کے پیدا کرنے کا ارادہ کیا تھا اور وہ صرف اسی چیز کے پیدا کرنے کا ارادہ کرتا ہے جس کی بابت اسے پہلے سے علم ہو کہ وہ اسے پیدا کرے گا۔ کیونکہ رب تعالیٰ کا علم معلوم کے مطابق ہے۔ [اعمال کا فرق :] اب اللہ نے بندوں کو ان نیکیوں کا حکم دیا ہے جو نافع ہیں اور ان برائیوں سے روکا ہے جو مضر ہیں اور اللہ کو حسنات محبوب اور پسند ہیں جبکہ سیئات مبغوض اور ناپسند ہیں اور وہ ان کے مرتکبین پر ناراض ہے۔ چاہے یہ دونوں باتیں ہی اس کی مخلوق ہیں کہ اسی نے جبرائیل علیہ السلام اور ابلیس دونوں کو پیدا کیا ہے۔ جبکہ جبرائیل علیہ السلام اسے محبوب اور ابلیس اسے مبغوض ہے۔ اسی نے جنت و جہنم کو پیدا کیا ہے، اندھیرے اور روشنی بنائی ہے۔ سایہ اور گرمی پیدا کی ہے اور وہی موت و حیات کا خالق ہے۔ نر اور مادہ، اندھا اور بینا اسی کی مخلوق ہیں ۔ اس کا ارشاد ہے: ﴿لَا یَسْتَوِی اَصْحٰبُ النَّارِ وَاَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ ہُمُ الْفَائِزُوْنَo﴾ (الحشر۲۰) ’’آگ والے اور جنت والے برابر نہیں ہیں ، جوجنت والے ہیں ، وہی اصل کامیاب ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَا یَسْتَوِی الْاَعْمٰی وَ الْبَصِیْرُo وَ لَا الظُّلُمٰتُ وَ لَا النُّوْرُo وَ لَا الظِّلُّ وَ لَا الْحَرُوْرُo وَ مَا یَسْتَوِی الْاَحْیَآئُ وَ لَا الْاَمْوَاتُ﴾ (فاطر: ۱۹۔۲۲)
Flag Counter