Maktaba Wahhabi

244 - 702
یہی وجہ ہے کہ ننگے ہو کر طواف کرنے والے مشرکوں نے جب یہ کہا تھا کہ یہ امر الٰہی ہے تو رب تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَاْمُرُ بِالْفَحْشَآئِ اَتَقُوْلُوْنَ عَلَی اللّٰہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَo﴾ (الاعراف: ۲۸) ’’بے شک اللہ بے حیائی کا حکم نہیں دیتا، کیا تم اللہ کے ذمے وہ بات لگاتے ہو جو تم نہیں جانتے۔‘‘ لہٰذا نماز اور عبادت کے لیے اچھے کپڑے اور جوتے پہننا، اس تجمل میں سے ہے جو رب تعالیٰ کو محبوب ہے۔ لیکن اگر یہی تزئین کسی معصیت کے لیے ہو تو رب تعالیٰ کو ہرگز بھی محبوب نہیں ۔ جس مومن کے دل کو رب تعالیٰ نے نورِ ایمان سے منور کر دیا ہوتا ہے، یہ نور اس کے چہرے سے عیاں ہوتا ہے اور اس پر محبت و ہیبت کو ڈال دیا جاتا ہے۔ جبکہ منافق کا حال اس کے بالکل برعکس ہوتا ہے۔ رہی نری صورت، چاہے وہ حسین اور شہوت انگیز ہی ہو، جیسے مردوں کی عورتوں کے لیے شہوت اور عورتوں کی مردوں کے لیے شہوت اور چاہے وہ صورت شہوت انگیز نہ ہو، پس ایک صحیح حدیث میں آتا ہے: ’’بے شک اللہ تمھاری صورتوں اور تمھارے مالوں کو نہیں دیکھتا، البتہ وہ تمھارے دلوں اور تمھارے اعمال کو دیکھتا ہے۔‘‘[1] لباس کی طرف نہ دیکھنا بھی اس حکم میں داخل ہے۔نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اِذَا تُتْلٰی عَلَیْہِمْ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ قَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَیُّ الْفَرِیْقَیْنِ خَیْرٌ مَّقَامًا وَّ اَحْسَنُ نَدِیًّاo وَکَمْ اَہْلَکْنَا قَبْلَہُمْ مِّنْ قَرْنٍ ہُمْ اَحْسَنُ اَثَاثًا وَّ رِئْ یًاo﴾ (مریم: ۷۳۔۷۴) ’’اور جب ان پر ہماری واضح آیات پڑھی جاتی ہیں تو وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا ان لوگوں سے کہتے ہیں جو ایمان لائے کہ دونوں گروہوں میں سے کون مقام میں بہتر اور مجلس کے اعتبار سے زیادہ اچھا ہے۔ اور ہم نے ان سے پہلے کتنے زمانوں کے لوگ ہلاک کردیے جو سازوسامان میں اور دیکھنے میں کہیں اچھے تھے۔‘‘ ’’الاثاث‘‘ یہ لباس اور مال کو جبکہ ’’الرِّئي‘‘ صورت اور ظاہری حالت کو کہتے ہیں ۔ [منافقین اور کفاربمقابلہ مؤمنین ]: منافقوں کے بارے میں رب تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَاِِذَا رَاَیْتَہُمْ تُعْجِبُکَ اَجْسَامُہُمْ وَاِِنْ یَقُوْلُوْا تَسْمَعْ لِقَوْلِہِمْ کَاَنَّہُمْ خُشُبٌ مُّسَنَّدَۃٌکَاَنَّہُمْ خُشُبٌ مُّسَنَّدَۃٌ یَحْسَبُوْنَ کُلَّ صَیْحَۃٍ عَلَیْہِمْ ہُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْہُمْ قَاتَلَہُمْ اللّٰہُ اَنَّی یُؤْفَکُوْنَo﴾ (المنافقون: ۴) ’’اور جب تو انھیں دیکھے تجھے ان کے جسم اچھے لگیں گے اور اگر وہ بات کریں تو تو ان کی بات پر کان لگائے
Flag Counter