Maktaba Wahhabi

339 - 702
[دلیل کی اقسام :] لفظ ’’ماہیت‘‘ یہ سائل کے قول ’’مَا ہُوَ‘‘ سے ماخوذ ہے اور ’’مَا ہُوَ‘‘ کے ذریعے سائل کے تصور کا مسؤل سے سوال کیا جاتا ہے تاکہ وہ اس کا جواب دے اور ماہیت یہ کسی چیز کی فی نفسہٖ ماہیت کو کہتے ہیں اور معنی جس پر لفظ کے ذریعے دلالت کی جاتی ہے اس کا لفظ کے مطابق ہونا لازم ہے۔ لہٰذا لفظ کی اس معنی پر دلالت تین قسم کی ہو گی: (۱) دلالت مطابقی، جب لفظ اس پورے معنی پر دلالت کر رہا ہو۔ (۲) دلالت تضمنی، جب لفظ معنی کے بعض حصہ پر دلالت کر رہا ہو۔ (۳) دلالت التزام، جب لفظ اس معنی کے لازم پر دلالت کر رہا ہو۔ البتہ دلالت مطابقی یہ لفظ کے معنی موضوع لہ پر دلالت نہیں ہوتی ؛جیسا کہ بعض لوگوں کا گمان ہے۔ اور نہ دلالت تضمنی لفظ کو جزء معنی میں استعمال کرنے کانام ہے۔ اورنہ دلالت التزامی لفظ کو معنی کے لازم میں استعمال کرنے کا نام ہے۔ بلکہ لفظ کے معنی موضوع لہ میں اور لفظ سے متکلم کی مراد لینے میں اور سننے والا اس لفظ کو کسی معنی پر محمول کرتا ہے، ان سب باتوں میں فرق ہونا لازم ہے۔ پس متکلم ایک لفظ کو جب کسی معنی میں استعمال کرتا ہے تو یہ وہ معنی ہوتا ہے جس کو متکلم نے اس لفظ سے مراد لیا ہوتا ہے اور اسے معنی اس لیے کہتے ہیں کیونکہ متکلم نے اس پر توجہ دی ہوتی ہے اور اس کا قصد اور ارادہ کیا ہوتا ہے۔ وہ معنی لفظ سے متکلم کی مراد اور اس کا مقصود ہوتا ہے۔ پھر کبھی لفظ اپنے معنی موضوع لہ میں بھی استعمال ہوتا ہے؛یہ اس کا حقیقی معنی ہوتا ہے اور کبھی معنی غیر موضوع لہ میں استعمال ہوتا ہے، تب یہ معنی مجاز ہوتا ہے۔ اور کبھی مجاز پورے لفظ کو بعض معنی میں استعمال کرنے کے باب سے ہوتا ہے اورکبھی ملزوم کے لازم میں استعمال کے باب سے ہوتا ہے؛ اور کبھی اس کے علاوہ ہوتا ہے۔ یہ سب لفظ کی مجموعی معنی پر دلالت میں سے ہے۔ اسے دلالت مطابقی کہتے ہیں ؛چاہے یہ دلالت حقیقی ہو یا مجازی یا اس کے علاوہ۔ پھر یہ معنی، جس پر لفظ کی دلالت ہوتی ہے، جب لفظ کا جزء ہو، یہ دلالت تضمنی کہلائے گی، کیونکہ لفظ اس خبر کو متضمن ہوتا ہے اور لفظ کی اس معنی کے لازم پر دلالت دلالتِ التزامی کہلاتی ہے۔ پس ہر لفظ جب وہ اپنے پورے معنی میں استعمال ہو تو یہ دلالتِ مطابقی ہو گی۔ کیونکہ یہاں لفظ معنی کے مطابق ہے چاہے وہ لفظ جس بھی لغت کا ہو، چاہے اسے حقیقت کہا جائے یا مجاز۔ پس ماہیت کہ جسے متکلم اس لفظ سے مراد لیتا ہے، وہ لفظ کی اس معنی و ماہیت پر دلالت مطابقی ہوتی ہے اور اگر وہ دلالت ماہیت کے داخل پر ہو تو دلالت تضمنی ہو گی اور اگر وہ دلالت ماہیت کے لازم پر ہو گی تو وہ دلالت التزامی ہو گی جبکہ وہ لازم ماہیت سے خارج ہو۔ جب یہ کہا جائے کہ صفات ذاتیہ وہ ہوتی ہیں جو ماہیت میں داخل اور ماہیت سے خارج ہوں ۔ اور داخل سے مراد لفظ کی دلالت تضمنی ہو اور خارج سے مراد لفظ کی دلالت التزامی ہو، تو یہ کہنا صحیح ہو گا کہ یہ دخول اور خروج متکلم کے تصور
Flag Counter