Maktaba Wahhabi

634 - 702
فریقین اپنا اپنا دفاع کر رہے تھے؛ ابتدائً حملہ کرنے والا کوئی بھی نہ تھا۔ ٭ بہت سارے اہل علم اور سیرت نگاروں نے ایسے ہی تحریر کیا ہے۔اس لیے کہ یہ معاملہ اس طرح پیش آیا کہ اس پر کسی فریق پر کوئی بات اور ملامت نہیں کی جاسکتی۔ اگران دونوں میں سے کسی ایک فریق سے یا دونوں فریقوں سے کوئی گناہ یا خطاء واقع ہوئی ہو تو کتاب و سنت کی روشنی میں یہ بات معلوم ہے کہ یہ سبھی لوگ بہترین اولیاء اللہ اور اہل تقوی میں سے تھے؛ اور اللہ کی کامیاب جماعت اورنیکوکار بندے تھے۔ اوریہ سبھی اہل جنت تھے۔ [1] [شہرستانی پر اعتراض]: ٭ رافضی مصنف نے کہا ہے:’’پس چاہیے کہ اس انسان کے کلام کو انصاف کی نظر سے دیکھا جائے کیایہ شخص اپنے مشائخ کے موجب فتنہ سے نکل سکا ہے یا پھر ان سے بھی آگے بڑھ گیا ہے ۔‘‘[انتہیٰ کلام الرافضی] ٭ جواب: ان سے کہا جائے گا کہ: ’’ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام میں فتنہ و فساد شیعہ کی وجہ سے پیدا ہوا۔اوریہ قوم ہر فتنہ و فساد اورشر کی اصل جڑہیں ۔بلکہ یہ لوگ فتنہ کی چکی کے پاٹ ہیں ۔ اسلام میں سب سے پہلا فتنہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل کی وجہ سے ظہور پذیر ہوا۔امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے ؛ آپ نے فرمایا: ’’ تین چیزیں ایسی ہیں جو ان کے شر سے بچ گیا؛ وہ نجات پا گیا۔ میری موت ؛ صابر خلیفہ کا ناحق قتل کیا جانا اور دجال کا خروج۔‘‘ [المسند ۴؍۱۰۵] ٭ جو انسان بھی دنیابھر کے تمام فرقوں کے احوال کا مطالعہ کرے گا ؛ تو اسے پتہ چلے گا کہ : رشد و ہدایت پر اتفاق میں ‘ اور فتنہ ‘ تفرقہ بازی اوراختلاف سے دور اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کوئی اور گروہ نہیں تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس بات کی گواہی دی ہے کہ یہ جماعت دنیا کے تمام لوگوں میں سے بہترین جماعت تھی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ﴾ ’’ تم بہترین امت ہو جنہیں لوگوں کے لیے نکالا گیا ہے ‘نیکی کا حکم دیتے ہو برائی سے منع کرتے ہو ‘ اور اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘ جیسا کہ باقی امتوں میں ہدایت پر اجتماع اور تفرقہ اور اختلاف سے دوری میں کوئی امت اس امت سے بڑھ کر نہیں ۔ اس لیے کہ ان کا حبل اللہ کے ساتھ تعلق مضبوط ہے۔ حبل اللہ وہ کتاب ہے جسے اللہ تعالیٰ نے نازل کیا ہے اور وہ
Flag Counter