بینک میں کرنٹ اکاونٹ کے بارے میں شریعت..الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ بینک میں کرنٹ اکاونٹ کے بارے میں شریعت اور علماء کرام کیا امر فرماتے ہیں وضاحت سے آگاہ کرنا۔ عنداللہ ماجور ہونا۔ (محمد بشیر الطیب ،کویت ) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! واضح رہے کہ سودی بینکوں میں کرنٹ اکاونٹ والے سودی کاروبار میں بینک کے معاون ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے :[وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ}[المائدۃ:۲] [’’نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اور گناہ اور ظلم و زیادتی میں مدد نہ کرو۔‘‘]گناہ کے کام میں تعاون بھی حرام، ممنوع اور گناہ ہے ۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 496 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |