Maktaba Wahhabi

1119 - 2029
ٹھیکیدار شراب کی ملازمت جائز ہے یہ نہیں ؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ٹھیکیدار شراب کی ملازمت جائز ہے یہ نہیں ؟ ملازم شراب نہیں پیتا اور اس کو حرام سمجھتا ہے  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت آئی ہے ان میں سے ایک عورت بھی ہے اس لئے جائز نہیں ۔ (اہلحدیث ۱۵صفر ۲۳؁ء) تشریح :۔  “حدیث شریف میں آیا ہے” لعن رسول صلی اللہ علیہ وسلم فی الخمر عشرۃ عاصرہاو معتصرہاو شاربہا و حاملہا و المحولة و ساقیہا و بائعہا و اکل شنہا والمشتری لہا والمشتری لہ رواہ الترمذی واابن ماجہ  (مشکوۃ( یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت فرمائی ہے شراب بنانے والے اور بنوانے ، پینے والے اُٹھانے والے،  (مزدور)  اور جس کی طرف اُٹھاکر لے جائی جاوے پلانے والے ، بیچنے والے ، اس کا دام کھانے والے ،  خریدنے والے ،  اور جس کی خاطر خرید ی جاوے  ان سب آنحضر ت صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ۔  مطلب حدیث مذکورہ کا یہ ہےکہ جس کو شراب کے ساتھ ذرا بھی تعلق ہو ، بنانے میں ہو یہ بیچنے میں یہ بکوانے میں یہ ترتیب دینے میں یہ سب لعنت کے موار ہیں ،  (اہلحدیث ۱۵محرم ۸۷؁ء) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 400
Flag Counter