شراب کے ٹھیکیداروں سے مہوا فروخت کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ سبل السلام میں بھی قریباًہی ہے اخباری سوال میں ایسا نہیں بلکہ اس کے الفاظ یہ ہیں مہوہ شراب کے ٹھیکہ دار کی طرف سے ہوتی ہے یہ مہوہ شراب میں بھی خرچ ہوتا ہے اور غذا میں بھی اور جانور کےبارے میں بھی شراب کے ٹھیکہ دار سے فروخت کرنا جائز ہو گا یا ناجائز؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! پس اس کی صورت بعینہ گیہوں کی ہوئی جو بازار میں بکتی ہے جو عام انسانوں کی غذا ہے اور شراب بھی اس سے بنتی ہے کوئی شراب ساز گیہوں خریدے ، تو کیا اس کو گیہوں دینامنع ہے بجائے گیہوں غذا بھی ہے ، (۴مارچ ۳۲ء) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 440 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |