Maktaba Wahhabi

1189 - 2029
اوہار میں پہلے بھاؤ طے کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک شخص نے تیس روپے کا غلہ دیا ، تین روپے من کے حساب سے اور لینے کا بھاؤ مقرر نہیں کیا اور نہ وقت اور جب لینا چاہا تو اس وقت بھاؤ دوروپے من کا ہے اور وہ اسی وقت کے بھاؤ سے لینا چاہتا ہے یعنی دوروپے من کے حساب سے تو اس طرح لینا درست ہے یا نہیں ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر اس کی صورت یہ ہے کہ پہلے تیس روپے والے غلے کے عوض میں یہ سودا ہے تو جائز نہیں اس سود ے کو بلکل الگ سمجھتا ہے چاہیے اور یہ سودا بلکل الگ تو جائز ہے مگرجب مقرر نہیں تو جو بھاؤ بازار کا ہو گا اسی سے لے سکے گا،  (۲اپریل ۱۷ء؁)   فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 450
Flag Counter