یہاں کشمیر میں بیع دو طرح سے ہوتی ہے..الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ یہاں کشمیر میں بیع دو طرح سے ہوتی ہے پہلی صورت یہ ہے کہ ایک ہی وقت بروئے تحریر کئی کئی سالوں کے لئے فصل خرید لیتے ہیں کیا یہ جائز ہے ؟ ، (خریدار اہلحدیث نمبر ۱۶۸۴۵) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! صورت کا نام اجارۃ الارض ہے آج کل سرکاری بندوبست کے کاغذوں میں اس کو مستاجر کہتے ہیں یہ جائز ہے اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ زمین نقدی معاوضے ہر لی جاتی ہے جس کو کرایۃ الارض کہتے ہیں اس کے ثبوت میں حدیث شریف کے الفاظ یہ ہیں امر بالمواجرة وقال لا باس بہا صحیح مسلم دومشکوة باب الاجارة. آنحضر ت صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے زمین کرایہ پر دینے کی اجازت فرمائی اور فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں ہے ، فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 457 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |