(427) سرکاری گاڑی کا ذاتی ضرورت کے لیے استعمال السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا کسی حکومتی ادارے میں کام کرنے والے مسلمان ملازم کے لیے سرکاری گاڑی کا ذاتی ضرورت کے لیے استعمال جائز ہے خصوصاً جب کہ اس کے پاس اپنی ذاتی گاڑی بھی موجود ہو؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حکومت کے ملازم کی مثال اجرت پر کام کرنے والے مزدور کی سی ہے'جو کام اس کے سپرد کیا گیا ہو وہ اس کے بارے میں امین ہے'نیز سرکاری میں کام کے لیے اسے جو آلات اور جو اشیا دی جائیں'ان کے استعمال میں بھی اسےا مانت ودیانت کاثبوت دینا چاہیے کہ انہیں صرف سرکاری کاموں ہی کے لیے استعمال کرے لہذا اسے چاہیے کہ ذاتی کام کے لیے نہ سرکاری گاڑی استعمال کرے اور نہ ٹیلی فون 'نوٹ بکس'کاغذات 'قلم اور دیگر اشیا استعمال کرے' تقویٰ اور امانت ودیانت کا تقاضا یہی ہے کہ سرکاری اشیاء کو ذاتی استعمال میں نہ لایا جائے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَالَّذینَ ہُم لِأَمـٰنـٰتِہِم وَعَہدِہِم رٰعونَ ﴿٣٢﴾... سورةالمعارج "اور جو امانتوں اور اقراروں کوملحوظ رکھتے ہیں۔" ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص330 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |