اب وہ پیسے ورثاء لے سکتے ہیں یا نہیں؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک آدمی کا باپ فوت ہو گیا ہے اور اس کی جائیداد میں سود کے پیسے ہیں۔ اب وہ پیسے ورثاء لے سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں لے سکتے تو کیا کریں؟ (ضیاء اللہ ، اوکاڑہ) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: [وَاِنْ تُبْتُمْ فَلَکُمْ رُئُ وْسُ اَمْوَالِکُمْ}[البقرۃ:۲۷۹] [’’ہاں اگر توبہ کر لو تو تمہارا اصل مال تمہارا ہی ہے۔‘‘]تو اس آیت کریمہ کے مد نظر ورثاء سود کے پیسے واپس کر دیں اور باقی جائیداد کتاب و سنت کے مطابق تقسیم کر لیں۔ ۲۶/۲/۱۴۲۱ھ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 497 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |