لوگوں سے اجرت لے کر قرآن پڑھنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ لوگوں سےاجرت لے کر قرآن مجید پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟رہنمائی فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا۔ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگرمقصودلوگوں کو قرآن مجید کی تعلیم دینااورانہیں حفظ کرانا ہے تو پھر علماء کے صحیح قول کے مطابق اجرت لینے میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ اس حدیث سے یہ ثابت ہے کہ ایک صحابی نے اجرت معلومہ کی شرط کے ساتھ اس آدمی کے لئے قرآن مجید کو پڑھاتھا جسے بچھونےڈساتھا اوراسی حدیث میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ واقعہ سن کر فرمایاتھا کہ : ( (ان احق مااخذتم علیہ اجراکتاب اللہ ) ) (صحیح بخاری) ‘‘یقینا کتاب اللہ اس بات کی سب سے زیادہ حق دار ہے کہ اس پر تم اجرت لو۔’’ اوراگرتلاوت سے مقصود محض کسی مناسبت کی وجہ سے تلاوت کرنا ہے تواس پر اجرت لینا جائز نہیں ہے ،چنانچہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس کی حرمت کے بارے میں اہل علم میں اختلاف نہیں ہے۔ مقالات وفتاویٰ ابن باز صفحہ 388 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |