ویڈیو کی فلمیں بنانے والوں کو کرایہ پر دوکان دینا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میرے پاس ایک شارع عام پر کچھ دکانیں ہیں جن میں سے بعض میں نے کرایہ پر دے دی ہیں اور بعض باقی ہیں۔ چند دن پہلے میرے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے مجھ سے ایک دکان طلب کی تاکہ وہ اس میں ویڈیو فلموں کا کام دکان کرایہ پر دوں؟ کیا ایسا کرنے میں مجھے گناہ ہو گا؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حراما شیاء بیچنے یا بنانے والوں کو دکان وغیرہ کرایہ پر دینا جائز نہیں مثلا سگریٹ یا فلمیں بیچنے والوں یا داڑھی مونڈنے والوں کو کیونکہ یہ گناہ اور ظلم کی باتوں میں تعاون ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَتَعاوَنوا عَلَی البِرِّ وَالتَّقویٰ ۖ وَلا تَعاوَنوا عَلَی الإِثمِ وَالعُدوٰنِ...٢﴾... سورة المائدة "اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تم ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔" ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج2 ص549 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |