Maktaba Wahhabi

1367 - 2029
(473) خنزیر کا گوشت اور چربی حرام ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ارشاد باری تعالیٰ: ﴿حُرِّ‌مَت عَلَیکُمُ المَیتَةُ وَالدَّمُ وَلَحمُ الخِنزیرِ‌...﴿٣﴾... سورة المائدة ’’تم پر مردار جانور اور (بہتا ہوا) لہو اور سور کا گوشت… سب حرام ہیں‘‘ کیا اس سے یہ سمجھنا درست ہے کہ گوشت کے علاوہ خنزیر کے دیگر حصے مثلاً تیل اور چربی وغیرہ استعمال کرنا حلال ہے؟ اور اگر یہ بھی حرام ہیں تو پھر اللہ تعالیٰ نے خنزیر کے بجائے ’’لحم الخنزیر‘‘ (خنزیر کا گوشت) کے الفاظ کیوں استعمال کیے ہیں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! تمام علماء کرام کا اس بات پر اجماع ہے کہ خنزیر کا گوشت اور چربی اور سب کچھ حرام ہے اور انہوں نے اس آیت کریمہ اور اس کے ہم معنی دیگر آیات سے استدلال کیا ہے۔ علماء فرماتے ہیں کہ خنزیر کو اس لیے حرام قرار دیا گیا ہے کہ یہ ایک خبیث جانور ہے اور اس کی یہ پلیدی‘ گوشت اور چربی سب کچھ میں سرایت کیے ہوئے ہے لیکن اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے صرف گوشت کا ذکر اس لیے کیا کہ اصل مقصود گوشت ہی ہوتا ہے اور باقی اشیاء اس کے تابع ہوتی ہیں۔ نیز ان کا استدلال ’’صحیحین‘‘ کی اس حدیث سے بھی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن فرمایا تھا: ان اللہ ورسولہ حرم بیع الخمر والمیتة والخنزیر والأصنام- ( صحیح البخاری) ’’بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے شراب‘ مردار‘ سور اور بتوں کے بیچنے سے منع فرمایا ہے‘‘۔ اس حدیث میں گوشت کا نہیں بلکہ خنزیر کا ذکر ہے تو یہ حدیث بھی عموم حرمت پر دلالت کرتی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص429
Flag Counter