Maktaba Wahhabi

1385 - 2029
(491) جدف (جانور وغیرہ کو کاٹنے) کے بارے میں حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ بعض لوگ میت کے ساتھ جانور لے کر جاتے ہیں جسے وہ جدف کے نام سے موسوم کرتے ہیں تاکہ اسے قبرستان میں ذبح کر کے حاضرین میں تقسیم کر دیں۔ اسے قبرستان سے ایک سو میٹر کے فاصلہ پر ذبح کیا جاتا ہے یہ اونٹ‘ گائے یا بکری ہوتا ہے۔ امید ہے اس سلسلہ میں رہنمائی فرمائیں گے۔  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! قبر کے پاس جانور ذبح کرنا اور یہ جسے جدف کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے حرام ہے کیونکہ اس سے مقصود عبادت اور تقرب ہوتا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر اللہ کیلئے ذبح کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ فرمایا: ﴿لعن اللہ من ذبخ لغیر اللہ»(صحیح مسلم) ’’جو غیر اللہ کیلئے ذبح کرے اس پر اللہ کی لعنت ہو‘‘۔ اہل میت کا حاضرین کیلئے کھانا تیار کرنا سنت نہیں ہے بلکہ سنت یہ ہے کہ اہل میت کیلئے کھانا تیار کیا جائے کیونکہ سنت سے ثابت ہے کہ حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کی شہادت کی جب خبر آئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ آل جعفر کیلئے کھانا تیار کرو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص453
Flag Counter