اس کمائی سے اجتناب کرو السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ اگر میرے والد کی کمائی حرام ہو تو کیا وہ جو کچھ ہمارے لیے لاتا ہے اسے کھانا جائز ہے؟ اور اگر جائز نہیں تو ہم کیا کریں؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر والدکی کمائی حرام ہو تو ضروری ہے کہ اسے سمجھایا جائے اگر ہو سکے تو اسے خود ہی سمجھاؤ یا ایسے اہل علم سے مدد لو جو اسے قائل کر سکیں یا اس کے دوست و احباب سے مدد لو جو اسے قائل کر سکیں اور وہ اس حرام کمائی سے اجتناب کر لے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو تم بقدر ضرورت اس سے کھا سکتے ہو‘ اس حالت میں تمہیں کوئی گناہ نہیں ہوگا لیکن ضروری ہے کہ ضرورت سے زیادہ نہ لو کیونکہ جس کی کمائی حرام ہو‘ اس کے مال میں سے کھانے میں شبہ ضرور موجود ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص498 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |