Maktaba Wahhabi

1417 - 2029
(552) زبان سے نہیں بلکہ دل سے حرام قرار دیا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں سگریٹ نوشی کرتا ہوں اور ایک بار میں نے اپنے دل میں یہ کہا کہ اگر میں نے دوبارہ سگریٹ پی تو میری بیوی مجھ پر حرام مگر میں یہ بھول گیا اور میں نے دوبارہ سگریٹ پی لی‘ پھر مجھے یاد آیا کہ میں نے تو کہا تھا کہ اس سے میری بیوی مجھ پر حرام ہو جائے گی تو اس صورت میں میرے لیے کیا لازم ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر سگریٹ نوشی ترک کرنے کی آپ کی اس قدر شدید خواہش ہے تو میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ آپ کو اس کے ترک کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کو عزم صادق‘ استقامت اور صبر عطا فرمائے کہ آپ کو اپنی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کی توفیق عطا کرے۔ جس تحریم کے بارے میں آپ نے سوال پوچھا ہے کہ اگر آپ نے اسے صرف دل ہی میں کہا تھا اور زبان سے اسے ادا نہیں کیا تو اس کا کوئی حکم اور کوئی اثر نہیں ہے اور اگر آپ نے زبان سے یہ الفاظ کہے ہیں اور آپ کی اس سے نیت اپنے نفس کو شدت کے ساتھ ترک سگریٹ نوشی پر آمادہ کرنا تھا تو آپ پر قسم کا کفارہ لازم ہوگا اور اگر آپ نے بھول کر سگریٹ پی تو پھر کچھ لازم نہیں ہوگا لیکن اسے یاد کرنے کے بعد دوبارہ سگریٹ نوشی نہ کریں کیونکہ اس صورت میں آپ پر قسم کا کفارہ واجب ہو جائے گا اور وہ ہے دس مسکینوں کو کھانا کھلایا انہیں کپڑے دینا یا ایک غلام آزاد کرنا۔ آپ کو اختیار ہے کہ کفارہ کی ان تین صورتوں میں سے جس کو چاہیں اختیار کر لیں۔ کھانا کھلانے کی صورت میں آپ یا تو انہیں دوپہر یا شام کا کھانا کھلا دیں یا انہیں چاول اور گوشت دے دیں۔ دس مسکینوں کیلئے چھ کلو کافی ہوگا۔ خواہ وہ ایک گھر میں ہوں یا مختلف گھروں میں۔ اگر فقراء نہ ملیں تو آپ متواتر تین روزے رکھ لیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص524
Flag Counter