(324) میرے والد کی کمائی حرام ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ اگر میرے والد کی کمائی حرام ہو تو کیا اسے کھانا ہمارے لیے جائز ہے؟ اورا گر جائز نہیں تو پھر ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر والد کی کمائی حرام ہوتو واجب ہے کہ اسے سمجھایا جائے'لہذا اگر ممکن ہوتو خود اسے سمجھائیں یا اس اہل علم سے مدد لے جن کے لیے قائل کرنا ممکن ہو یا ان کے دوستوں اور ساتھیوں سے مدد لے کو شاید وہ انہیں قائل کرسکیں اور وہ حرم کمائی سے اجتناب کرنے لگ جائیں اور اگر ایسا ممکن نہ ہوتو بقدر ضرورت کھا سکتے ہو اور اس حالت میں تمہیں کوئی گناہ نہیں ہوگا 'لیکن تمہارے لیے ضرورت سے زیادہ ما ل لینا جائز نہیں ہوگا ۔کیونکہ جس شخص کی کمائی حرام ہو اس اس کے مال کے کھانے میں جواز شبہ موجود ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص250 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |