Maktaba Wahhabi

1457 - 2029
بغیر ٹکٹ سے سفرکرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ لاہور سے محمد ہاشم لکھتے ہیں کہ میں نے دو دفعہ لاہو سے ملتان ریلوے پر بغیر ٹکٹ کے بغیر سفر کیا ہے اب اپنے اس فعل پر نادم ہوں میرے لئے شرع میں کیا حکم ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! کسی دوسرے کا مال بلا استحقاق استعمال کرنا شرعاً ناجائز ہے۔قرآن کریم میں ہے۔''اے ایمان والو!تم کسی دوسرے کامال باطل طریقہ سے مت کھاؤ۔''(4/النساء29) ٹکٹ کے بغیر سفرکرنا بلا استحقاق کسی دوسرے کا مال کھانا ہے۔اس کی تلافی کےلئے دوکام کرنا ہوں  گے۔ 1۔اللہ تعالیٰ سے معافی مانگی جائے اورآئندہ اس سے باز رہنے کا عزم کیا جائے۔ 2۔محکمہ ریلوے سے لاہور سے ملتان کے دو ٹکٹ خرید کر انہیں استعمال کئے بغیر ضائع کردیئے جائیں  اس طرح مالی حقوق کی تلافی ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ محکمہ سے جو ٹکٹ خریدے جائیں انہیں نہ تو خود استعمال کیاجائے اور نہ ہی کسی کو استعمال کے لئے دیئے جائیں بلکہ کسی طرح بھی انہیں مصرف میں نہیں لانا ہے۔(واللہ اعلم بالصواب) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اصحاب الحدیث ج1ص263
Flag Counter