Maktaba Wahhabi

1504 - 2029
(255) مرد و زن کا لوہے یا پیتل کی انگوٹھی پہننا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا چاندی کے انگوٹھی کے علاوہ لوہے یا پیتل وغیرہ کی انگوٹھی پہننے کا جواز مرد وزن کو ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! لوہے یا پیتل وغیرہ کی انگوٹھی پہننا بعض روایات میں منع  آیا ہے اگرچہ روایت میں کلام ہے :(باب ماجاء فی خاتم الحدید سنن ابو داؤد ) (صححہ الالبانی صحیح ابی دائود کتاب الخاتم باب ماجاء فی خاتم الحدید (٤٢٢٥) والنسائی (٥٢١٢-5210) صاحب عون المعبود فرماتے ہیں: ’’ والحدیث یدل علی کراہة لبس خاتم الحدید ’’ (٤/١٤٤) انگوٹھی میں موتی یا ہیرا وغیرہ جڑوانا بظاہر جائز ہے حدیث میں ہے: ’’ کان خاتم النبی صلی اللہ علیہ وسلم من ورق فصہ حبشی ’’(صحیح مسلم کتاب اللباس باب فی خاتم الورق قصہ حبشی (٥٤٨٧) ابو دائود (٤٢١٦) والمشکاة (٤٣٨٨) (سنن ابی دائود ماجاء فی اتخاد الخاتم ) یعنی '' نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کی چاندی کی انگوٹھی میں  نگینہ حبشی تھا۔'' حافظ ابن حجر  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں: ’’ ای کان حجرا من بلاد الحبشة او علی لون الحبشة او کان جزعا او عقیقا لان ذلک قد یوتی  من بلاد الحبشة ’’ (فتح الباری 10/322) یعنی '' نگینہ ملک حبشہ کے پتھر یا حبشی رنگ یا منکے یا عقیق پتھر کا تھا کیونکہ اسے ملک حبشہ سے برآمد کیا جاتا تھا۔'' ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص562
Flag Counter