Maktaba Wahhabi

1507 - 2029
(387) حرام جانوروں کے اعضاء کا استعمال السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیافرماتے ہیں علما ئے دین اس مسئلہ میں کہ حرام جانوروں کے اعضائے بدن انسانی جسم کو لگائے جا سکتے ہیں یا نہیں ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حرام جا نو روں کے اعضاء  کی انسانی بدن میں پیوندکاری ناجائز ہے چنانچہ  حدیث میں ہے حضرت ابوداؤد  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روایت ہے ۔ «قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم;«ان اللہ انزل الداء والدواء وجعل لکل داء دواء فتداووا ولا تداووا بحرام» ضعفہ الالبانی ابو دائود کتاب الطب باب فی الادویة المکروہة (٣٨٧٤) "رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا :تحقیق اللہ نے بیماری اور علاج نازل کیا ہے ہر بیماری کاعلاج ہے پس دواکرواور حرام کے ساتھ دوانہ کرو۔" اس روایت سے معلوم ہوا کسی بھی حرام شئی کو بطور علاج معالجہ  استعمال کرنا حرام ہے مزید آنکہ قرآن مجید میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف  حمیدہ میں مصرح ہے ۔ ﴿وَیُحِلُّ لَہُمُ الطَّیِّبـٰتِ وَیُحَرِّ‌مُ عَلَیہِمُ الخَبـٰئِثَ... ١٥٧﴾... سورة الاعراف "اورپاک چیزوں کوان کے لیے حلال کرتے ہیں اور ناپاک چیزوں کوان پر حرام ٹھہراتے ۔"لہذاحرام چیزوں کے اجزائے بد ن کوانسانی طاہر میں کسی صورت استعمال کی اجازت نہیں ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص693
Flag Counter