Maktaba Wahhabi

1591 - 2029
(199) کیا حرام اشیاء بیچنے والے کو دوکان کرایہ پر دینا جائز ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میرے پاس ایک شارع عام پر چند دکانیں ہیں،جن میں سے کچھ دوکانیں میں نےکرایہ پر دی ہیں اورکچھ باقی ہیں،چند دن پہلے میرے پاس ایک ہم وطن آیا اس نے مجھ سے یہ مطالبہ کیاکہ میں اسے بھی کرایہ پر ایک دکان دوں،جس میں وہ ویڈیو کیسٹوں کا کاروبارکرنا چاہتا ہے تومجھے اس شخص کو اپنی دکان دینے کے سلسلہ میں ترددہے سوال یہ ہےکہ کیامیں حرام اشیاءبیچنے والوں کواپنی دکانیں کرایہ پر دے سکتا ہوں؟کیا ان کو دکانیں کرایہ پر دینے سے مجھے بھی گناہ ہوگا؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اس شخص کودکان کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے جوحرام اشیاء بیچے یا بنائے مثلا سگریٹوں ،حرام فلموں اورداڑھی مونڈھنے کے لئے اوراس طرح کے دیگر حرام کاموں کے لئے اپنی دکان کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ بھی گناہ  اورظلم کی باتوں میں تعاون ہے۔ارشادباری تعالی ہے: ﴿وَتَعاوَنوا عَلَی البِرِّ‌ وَالتَّقویٰ وَلا تَعاوَنوا عَلَی الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ ...﴿٢﴾... سورة المائدة ‘‘اور(دیکھو)نیکی اورپرہیزگاری کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددکیاکرواورگناہ اورظلم کےکاموں میں مددنہ کیاکرو۔’’ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب مقالات و فتاویٰ ص322
Flag Counter