(170)امتحانات میں بددیانتی کا کیا حکم ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ امتحان کے دوران بددیانتی سے کام لینے کا کیا حکم ہے؟ یہ خیال رہے کہ میں نے بہت سے طلبہ کو دیکھا کہ وہ بددیانتی کرتے ہیں۔ میں انہیں سمجھاتا ہوں تو وہ کہہ دیتے ہیں کہ اس میں کوئی حرج نہیں۔ (خالد۔ ی۔ مکۃ المکرمہ) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! بددیانتی امتحانات میں ہو یا عبادات اور معاملات میں، حرام ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((مَنْ غَشَّنَا فَلَیْسَ مِنَّا)) ’’جس نے ہم سے بددیانتی کی وہ ہم سے نہیں۔‘‘ اس لیے کہ بددیانتی سے دنیا اور آخرت میں بہت سے نقصانات مرتب ہوتے ہیں۔ لہٰذا اس سے بچنا اور دوسروں کو اسے چھوڑنے کی وصیت کرتے رہنا واجب ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ دارالسلام ج 1 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |