ناجائز روپے سے بنے مکان میں نماز کا حکم؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک شخص نے ایک مکان ناجائز روپے سے تعمیر کروایا۔اب جس شخص کو یہ علم ہو کہ یہ مکان ناجائز روپے سے تعمیر کیاگیا ہے۔اس کو اس مکان میں کرایہ دے کر رہنا اور اس میں نماز پڑھناجائز ہے کہ نہیں؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مالک مکان متکلف ہے۔اس کا حکم یہ ہے کہ کرایہ دار بالعوض رہے۔تو اس کوجائز ہے مالک گنہگار ہے۔ یہ مضمون ہل ترک لنا عقیل شیئا سے ماخوذہے۔واللہ اعلم ۔(فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ 441۔442) فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 89 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |