Maktaba Wahhabi

1685 - 2029
دو تین سال پہلے باغات کے ثمر پختہ ہو جانے سے پہلے..الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ دو تین سال پہلے باغات کے ثمر  پختہ ہو جانے سے پہلے بیع کرنا منع آیا ہے۔امام نے اس کو مشورہ قرار دیا ہے میں بھی اس سے تجاوز نہیں کر سکتا۔ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! شرفیہ۔ امام بخاری نے اس کو مشورہ قرار نہیں دیا۔صحیح میں باب یہ ہے۔باب بیع الثمار قبل ان یبدو صلا حہا انتہی پھر حدیث زید بن ثابت لائے ہیں۔عن زید بن ثابت رضی اللہ عنہ قال کان الناس فی عہد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یتبا یعون الثمار فا ذا جذالناس وحضر و تقاضہم قال المبتا ع انہ اصاب الثمر الرمان اصابہ مرض اصایہ تشام عا ہا ت یحتجون بہا فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لما کثرت عنہ الخصومة فی ذالک فا ما لا فلا تبتا عوا حتی یبدو ضلا ح الثمر کالمشورة یشیر بہا لکثرة خصومة ہم انتہی جلد 1 ص 292) حدیث مرفوع نہیں زید بن ثابت راوی کا قول و اجتہاد ہے۔اور اپنا فہم ہے کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور مشورہ یہ فرمایا کہ یہ میں نے تم کو مشورہ کے طور پر کہا ہے۔اور شرعی حکم میں جو خصوصاً حکم نہی کا ہو جس کا اصل حرمت ہے۔اور قرینہ حرمت قطعی کا دوسری حدیث میں ہے۔عن انس قال نہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لو بعت من اخیک ثمرا فا صابتہ جائحة فلا یحل لک ان تا خذ منہ شیئا بما تا خذ مال اخیک بغیر حق رواہ مسلم مشکواۃ جلد 2 صفحۃ 247 یہ سب حدیثیں حرمت کی صریح دلیل ہیں۔مشورہ کا فہم صحیح نہیں ہے۔اور نہ ہی امام بخاری نے اسے مشورہ قرار دیا ہے۔ورنہ وہ ترجمۃ الباب میں اس کی طرف اشارہ کرتے۔اذلیس فلیس ۔ (فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ 437۔438) فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 96 محدث فتویٰ
Flag Counter