زمین کو رہن لیوے اپنا روپیہ دے کر اور اس سے فائدہ اُٹھاوے ..الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ جو شخص زمین کو رہن لیوے اپنا روپیہ دے کر اور اس سے فائدہ اُٹھاوے خود کاشت کرے۔یا دیگر لوگوں کو کاشت کرنے کے واسطے دیوے۔نیز زمین داروں اور کاشت کاروں کے گھروں میں جو آلات کاشت کاروں کے استعمال میں ہوتے ہیں۔ان کو نحوست تصور کرنا جائز ہے۔ یا ناجائز؟(ایم خلیل دہلوی) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! قرآن مجید میں کھتی باڑی زکر بلکہ ترغیب ہے۔ارشا د خداوندی ہے۔ أَفَرَءَیْتُم مَّا تَحْرُثُونَ ﴿٦٣﴾یہ کھیتی باڑی کا سامان اسباب رزق میں سے ہے۔اس کو نحوست کہنا غلطی ہے۔اراضی مرہونہ سے فائدہ اُٹھانے میں اختلاف ہے۔بعض علماء جواز کے بھی قائل ہیں۔چونکہ سرکاری معاملہ مرتہن کے ذمہ ہوتا ہے۔اس لئے جواز کی جانب راحج معلوم ہوتی ہے۔واللہ اعلم (24 محرم سن1363ھ (فتاوی ثنائیہ۔جلد 2 صفہ نمبر 400) فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 117 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |