ہندوں کے مذہبی میلوںمیں تجارت اور خریدو فروخت السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مسلمان کو قبروں اور مزاروں کے سالانہ عرسوں اور نیز ہندوں کے مذہبی میلوںمیں تجارت اور خریدو فروخت کی غرض سے جانا جائز ہے یا نہیں؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جہاں شرک اور کسی ناجائز کام کی تایئد ہو وہاں نہیں جانا چاہیے۔قرآن میں اللہ نے فرمایا ہے۔ لَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَی ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَانِ خریدو فروخت سے بھی ان کو رونق اور مدد پہنچتی ہے۔(اہل حدیث امرتسر 26 شوال سن1337ھ) (فتاوی ثنائیہ۔جلد 2 صفحہ 390( فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 132 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |