Maktaba Wahhabi

1759 - 2029
مندرجہ بالا تین صورتوں میں کون سی صورت جائز ہے۔؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مندرجہ بالا تین صورتوں میں کون سی صورت جائز ہے۔؟ پریزیڈنٹ فنڈ کا مسئلہ لازمی نہیں بلکہ خواہش مند ملازمین کی تنخواہ میں سے سوا چھ فیصد کٹوتی کی جات ہے پھر اتنی ہی رقم کمپنی یا محکمہ اپنی طرف سے  پنشن وغیرہ کے بدل میں جمع کرتا رہتاہے چونکہ محکمہ ملازم کی اس مجموعی رقم کو اپنے تصرف میں رکھتا ہے مگر ملازم کو ملازمت کے اختتام پر اور دوران ملازمت میں بھی ہر سال اس کی رقوم کا گوشوارہ پیش کیا جاتا ہے مثلا زید کو ایک سال پورا  ہونے پر مندرجہ زیل گوشوارہ  پیش کیا گیا۔زید کی تنخواہ میں سے پہلے سال 12 ماہ کی پریزیٖنٹ فنڈ کٹو تی کی رقم 250 روپے محکمہ انے اپنی طرف سے پہلے سال 12 ماہ میں جو رقم زید کے فنڈ میں شامل کی 250 روپہے ایک سال کاسود جو کل رقم پانچ وو روپہے پر زید کو ملے گا 30 روپے اس وقت کل رقم جو زید کو واجب الادا ہوچکی ہے 530 روپیہ ہے۔ ایسا ہی گوشوارہ ہر سال ملتا ہے۔مگر رقوم کی ادایئگی ملازمت کے اختتام پر ہی ہوتی ہے۔  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! دوسرے سوال میں ذکر کردہ پہلی صورت ناجائز ہے۔باقی دوسری اور تیسری صورت میں جمع کرنے ولاے نے سود سے انکار کیا ہے۔لہذایہ دونوں صورتیں جائز ہیں ان دونوں صورتوں میں سے بھی دوسری صورت تب جائز ہے کہ وہ آدمی روپے کی حفاظت کے معاملے میں مجبور ہو جائے او رچور ڈاکو کا خطرہ ہو ورنہ نہیں   فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 174 محدث فتویٰ
Flag Counter