پریزیڈنٹ فنڈ کے سلسلہ میں السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ چونکہ اصلی رقم تو صریحا زید کی ہی ہے جو کہ مانند بینک محکمہ میں جمع ہوتی رہتی ہے۔اس لئے کیا زید کو ہر سال اس رقم پر زکواۃ واجب ہوگی ؟ اگر واجب ہوگی تو کتنی رقم پر 250 پر یا 500 پر ہے؟ مثلا زید دس سال بعد جب ملازمت سے علیحدہ ہوا تو اسے یوں گوشوارہ پیش کیا گیا زید کی دس سال کی پریزیڈنٹ فنڈ میں تنخواہ کی کٹوتیوں کی کل رقم 3000 دس سال میں جو رقم محکمہ نے اپنے پاس سے زید کے فنڈ میں شامل کی3000 دس سال میں محکمہ نے جو 6000 پر زید کو سودد دیا1695 روپے پریزیڈنٹ فنڈ کے سلسلہ میں کل رقم جو زید اب محکمہ سے وصول کرے گا۔7695 روپے الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! سود کے علاوہ جو زید کی اپنی ملکیتی رقم ہے ۔اس پر زکوٰۃ واجب ہوگی جبکہ اس پر سال پورا ہو جائے اور رقم میں جو سود ہے اس پر زکوٰۃ نہیں ہوگی کیونکہ یہ زید کی ملکیت نہیں ہے۔(اہل حدیث لاہور جلد 3 شمارہ 34( فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 174 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |