حکومت بعض شعبوں کے ملازمین کی تنخواہ پر کچھ روپیہ منہا کر کے..الخ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ حکومت بعض شعبوں کے ملازمین کی تنخواہ پر کچھ روپیہ منہا کر کے کچھ پاس سے خود ملا کر اپنے پاس جمع کر دیتی ہے۔اور اس پر لازماً سود بھی لگاتی جاتی ہے۔آخر کار ریٹائر ہونے پر ملازم کو اصل رقم مع سود دے دیتی ہے۔کیا یہ سب کچھ جائز ہے۔(بابو عبد الحمید راولپنڈی) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ملازم سرکار سے سب کچھ وصول کر لے بعد میں دیانت سے اپنی اصل رقم اور سرکار کا عطیہ الگ کرلے یہ حلال ہے اور اتنی میعاد میں جس قدر سود ملا ہے۔دل بڑا اور کڑا کر کے سود کی رقم منہا کر دے یہ سود کی رقم حرام ہے۔اس کا آٹا دانہ لے کر آزاد جنگلی جانوروں کو کھلا دے۔یا کسی دوسرے سود کے چکر میں پھنسے شخص کو دے کر اس سے صرف سود کے بوجھ کو اتار دے یا کسی بے حد غریب کو جس پر مردہ تک کھانا رو ا ہے اسے دے دے ہاں اگر ابتدا کسی صورت سرکار ہی سے سود نہ لے تو سب سے بہتر ہے مگر سرکار دیتی ضرور ہے اور یہی بڑی مصیبت ہے۔( اہل حدیث دہلی جلد نمبر 15 شمارہ نمبر 6۔7( فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 189 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |