سودی تسکات لکھنے کے بارے میں السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ سودی تسکات لکھنے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے اور ان کی لکھائی لینا جائز ہے یا نہیں ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حدیث شریف میں ممانعت ہے، (۱۲اپریل ۳۲ء) حدیث شریف یہ ہے ، عن جابر قال لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ سلم اکل الربا موکلہ و کاتبہ وشاہدیہ و قال ہم سواءرواہ مسلم، (مشکوةشریف جلد اول ص ۳۴۴) یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے سود کھانے والے اور کھلانے والے اور اس کے لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والے سب پر لعنت فرمائی اور فرمایا کہ گناہ میں یہ سب برابر ہیں، فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 429 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |