Maktaba Wahhabi

1947 - 2029
(450) ماتحت ملازمین کی ذمہ داری السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ جو شخص کسی ادارے کا سربراہ ہو اورا س کے ماتحت  ملازمین ہوں تو کیا اس کے لیے یہ واجب ہے کہ نماز میں کوتاہی کرنے والے کو وہ نماز ادا کرنے اور دیگر  امور شریعت  کی پابندی  کرنے کا حکم دے  اور کای وہ بھی حدیث ((کلکم راع وکلکم مسؤول عن رعیتہ)) میں داخل ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ہر ذمہ دار  شخص کے لیے  یہ لازم ے کہ وہ اپنے ماتحت ملازمین کو ان تمام امور کے ادا کرنے کا حکم دے ۔جنہیں اللہ تعالیٰ نے واجب قرار دیا ہے  مثلاً نماز  باجماعت ادا کرنا اور دیانت  داری سے اپنی ڈیوٹی ادا کرنا اور اس طرح ان تمام امور  کے ترک  کرنے کا حکم دے' جنہیں اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے مثلاً دھوکا'خیانت 'ایذاء اور ظلم  وغیرہ  کیونکہ ہر ذمہ دار شخص  نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں  داخل ہے: ((کلکم راع وکلکم مسؤول عن رعیتہ)) (صحیح البخاری ‘الجمعة‘باب فی القری والمدن ‘ ح:٨٩٣ وصحیح مسلم ‘الامارة‘باب فضیلة الامیر  العادل  ___الخ‘ ح: ١٨٢٩) تم میں سے ہر شخص حاکم ہے اور ہر ایک اپنی رعایا کے بارے میں ذمہ دار ہے۔"(اس حدیث کو امام بخاری نے اپنی "صحیح " میں بروایت  ابن عمر رضی اللہ عنہ  بیان فرمایا ہے) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص343 محدث فتویٰ
Flag Counter