Maktaba Wahhabi

1982 - 2029
بینک ملازم کے گھر کھانا کھانے کا حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میرا سوال یہ ہے کہ ایک بندہ جو بینک میں ملازم ہے اور اس کا گھر بینک کی تنخواہ سے چلتا ہے اس کے گھر جانا کیسا ہے ؟ نیز اگر قریبی رشتہ داری ہو اور وہ اپنے گھر میں بلا رہے ہوں لیکن کھانے کی ضیافت وہ اپنے بیٹے کی حلال کمائی سے کرنا چاہیں تو ان کی دعوت قبول کی جا سکتی ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! بینک ملازمین کی آمدن حرام ہے، اس لیے بینک ملازم کے ہاں نہ تو کھاپی سکتے ہیں اور نہ ہی ان کی گاڑی یا کوئی بھی وہ چیز جو اس حرام آمدن سے خریدی گئی ہو استعمال کرسکتے ہیں ۔اگر آپ کے محتاط رویہ سے وہ ناراض ہوں اور قطع تعلق کریں تو پھر وہی گناہ گار ہوں گے۔ ان کے ساتھ صرف دعاء و سلام رکھیں تو یہ قطع تعلقی کے زمرے میں نہیں آئے گا۔ البتہ اگر آمدن کا کوئی حلال ذریعہ بھی ہو جس کی مقدار بینک کی آمدن سے زیادہ ہو تو پھر کھانا کھانے کی گنجائش ہے۔ بشرطیکہ آپ کو یقین ہو کہ یہ دعوت مال حلال سے تیار کی گئی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب محدث فتوی فتوی کمیٹی
Flag Counter