Maktaba Wahhabi

2011 - 2029
(610) بینکوں کے انعامی بانڈز السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ بعض ملکوں میں کچھ بینک انعامی بانڈز جاری کرتے ہیں ۔ انبانڈز کو بینکوں سے خریدا جاتاہےاورہرمہینے لاٹری کی صورت میں ان پر انعام دیا جاتاہے ،جو بانڈ کامیاب ہوجائے تواس پر بہت بڑی رقم اسے بطور انعم ملتی ہے ۔ بانڈ خریدنےوالا جب چاہےبینک کوبانڈ واپس کرکے اسکی قیمت حاصل کرسکتاہے ۔ تو یہ خطیر رقم جو بانڈ پر انعام کی صورت میں ملتی ہے ،اس کے بارے  میں حکم شریعت کیا ہے ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر امر واقع اسی طرح ہے جیسے سوال میں ذکر کیا گیا ہے ، تو یہ جوئے کا معاملہ ہے جو کبیرہ گناہ ہےکیونکہ اللہ تعالی نے فرمایاہے : ﴿یـٰأَیُّہَا الَّذینَ ءامَنوا إِنَّمَا الخَمرُ‌ وَالمَیسِرُ‌ وَالأَنصابُ وَالأَزلـٰمُ رِ‌جسٌ مِن عَمَلِ الشَّیطـٰنِ فَاجتَنِبوہُ لَعَلَّکُم تُفلِحونَ ﴿٩٠﴾ إِنَّما یُر‌یدُ الشَّیطـٰنُ أَن یوقِعَ بَینَکُمُ العَد‌ٰوَةَ وَالبَغضاءَ فِی الخَمرِ‌ وَالمَیسِرِ‌ وَیَصُدَّکُم عَن ذِکرِ‌ اللَّہِ وَعَنِ الصَّلو‌ٰةِ ۖ فَہَل أَنتُم مُنتَہونَ ﴿٩١﴾... سورةالمائدة ’’اے ایمان والو ! شراب اور جوا اور بت او رپانسے ( یہ سب )  ناپاک کام اعمال شیطان سے ہیں ، سو ان سے بچتے رہنا تاکہ تم نجات پاؤ ۔شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے سبب تمہارے آپس میں دشمنی اور رنجش ڈلوا دے اور تمہیں اللہ کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو تم کو (ان کاموں سے )باز رہنا چاہیے۔‘‘ جو شخص یہ معاملہ کر رہاہو تو اسے چاہیے کہ اللہ تعالی سے توبہ و استغفار کرے ، آئندہ کے لیے اس سے اجتناب کرے اور اس طرح جو کمائی کی ہو اس سےخلاصی حاصل کرے ، ہو سکتا  ہےکہ اللہ تعالی اس کی توبہ کو قبول فرمالے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص464 محدث فتویٰ
Flag Counter