Maktaba Wahhabi

258 - 2029
(591) مونچھیں منڈوانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ امید ہے کہ آپ ایسی احادیث ذکر فرمائیں گے ، جن میں رسول اللہ ﷺ نے یہ فرمایا ہو کہ جس نے داڑھی منڈوائی تو وہ فاسق ہے ؟ کیا مونچھوں کومنڈوانا جائز ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! داڑھی منڈانا  حرام ہے او رمنڈوانے والا فاسق کیونکہ وہ ان احادیث کی مخالفت کرتا ہے جن  میں داڑھی کے بڑھانے او رپورا رکھنے کے بارے میں حکم ہے ۔قبل ازیں بھی فتوای کمیٹی برائے بحوث علیمیہ وافتاء کو اسی طرح کا ایک سوال موصول ہوا تھا اوراس کا کمیٹی نے جسب  ذیل فتوی دیا تھا : ڈاڑھی منڈوانا حرام ہے کیونکہ امام بخار ی ، مسلم ، احمد اور دیگر محدثین نے حضرت ابن عمر ﷢ کی اس حدیث کوبیان کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : " خَالِفُوا المُشْرِکِینَ: وَفِّرُوا اللِّحَی، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ " (صحیح البخاری، اللباس باب تقیلیم الاظفار ، ح 5892، وصحیح مسلم ، الطہارة، باب خصال الفطرة ، ح 259) ’’مشرکین کی مخالفت کرو ، داڑھی بڑھاؤ ارو مونچھیں کٹواؤ ۔‘‘ حضرت ابو ہریر ﷜ کی روایت میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : " جُزُّوا الشَّوَارِبَ، وَأَعْفُوا اللِّحَی، وَخَالِفُوا الْمَجُوسَ " (صحیح مسلم ،الطہارة ،باب خصل الفطرة ،ح 260) مونچھیں منڈواؤ ،داڑھی بڑھاؤ اورمجوسیوں کی مخالفت کرو ۔‘‘ داڑھی منڈوانے پر اصرار کرنا کبیرہ گناہ ہے لہذا منڈوانے والے کونصیحت کی جائے اور اس کی داڑھی منڈوانے کا انکار کیا جائے ۔ اگر دینی قیادت میں سے کوئی شخص ایسا کرتا ہو تو اسے اور بھی زیادہ تاکید کے ساتھ سمجھنا چاہیے ۔ ہماری  معلومات کی حدتک رسول اللہ ﷺ یاکسی بھی صحابی سے مونچھیں منڈوانا ثابت نہیں ہے ۔ ان سے جوثابت ہے وہ یہ ہے کہ انہیں کٹوادیا  اور چھوٹا کروا دیا جائے ۔ فتوی کمیٹی برائے بحوث علمیہ وافتاء کی طرف سے اس مسئلہ میں بھی ایک فتوی جاری ہو چکا ہے ، جس کا نمبر 1954 ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص446
Flag Counter