Maktaba Wahhabi

299 - 2029
(607) حضورﷺ سے خواب میں مسئلہ پوچھنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ نبی پا ک  صلی اللہ علیہ وسلم  کی زندگی میں  یا بعد  میں کسی  صحا بی  نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  سے کو ئی مسئلہ  دریا فت کیا ہو ؟ نیز  ایسے صحابی  تا بعی  یا کسی عا م  امتی کا حضور  صلی اللہ علیہ وسلم  سے خواب ۔  میں  مسئلہ  در یا فت  کیا  ہو ہمارے  لیے حجت  ہو سکتا  ہے ؟ اس کی شر عی حیثیت  کیا ہو گی ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! بلال بن الحا رث المزنی کے با رے میں کہا جا تا ہے کہ بحا لت  خواب  رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے اسے  حکم  دیا تھا  کہ قحط  سالی  کے ازالہ کے  کے سلسلہ  میں  عمر  رضی اللہ تعالیٰ عنہ   کے پا س  جا ؤ  لیکن یہ روایت  محل نظر ہے ملا حظہ  ہو (حا شیہ ابن باز  فتح الباری 2/495) بہر صورت  اگر ایسا کو ئی واقعہ  بحا لت  خواب  پیش آئے  تو اسے شریعت  پر پیش کرنا ضروری ہے کیو نکہ محض  خوا بو ں  سے شر عی  احکا ما ت  ثا بت نہیں ہو تے ۔ حا فظ  ابن حجر  رحمۃ اللہ علیہ   فر ما تے ہیں ۔ «فقد صرح الائمة بان الاحکام الرشرعیة لا تثبت بذلک»(١٢ /٣٨٨) یعنی" ائمہ  نے اس بات  کی صریح  کی ہے کہ خواب  کے ذریعہ  شرعی  احکامات  ثا بت نہیں ہو تے ۔"پھر چند سطو ر  کے بعد  رقمطراز ہیں ۔ «ان النائم لو رای النبی صلی اللہ علیہ وسلم یامرہ بشئی ہل یجب امتثالہ لابد او لابد ان یعرضہ علی الشرع الظاہر فالثانی ہوالمعتمد» (ص :389) "سو یا ہوا آد می اگر خواب  میں  دیکھے  کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  اسے کسی چیز  کا حکم دے رہے  ہیں تو کیا اس کی تعمیل  ضروری  ہے یا یہ ضروری ہے کہ اسے ظاہری  شرع پر پیش  کیا جا ئے ؟ دوسری بات  قا بل اعتماد  ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص881
Flag Counter